کراچی محبت کی شادی کرنیوالے نوجوان کی لاش برآمد دونوں بیویاں بچے اور والد لاپتا

دوسری بیوی کے والد، بھائی اور چچا قتل کی دھمکیاں دیتے تھے، مغوی خاندان کو بازیاب کرائے جائے، مقتول کے کزن کی اپیل


Staff Reporter August 04, 2023
(فوٹو: فائل )

2 ماہ قبل کورٹ میرج کرنے والے مغوی نوجوان کی لاش جھاڑیوں سے برآمد ہوئی جب کہ مقتول کی دونوں بیویاں، دو بچے اور والد لاپتا ہیں۔

پولیس کے مطابق سرجانی ٹاؤن عبداللہ غازی گوٹھ میں جھاڑیوں سے مغوی نوجوان کی لاش ملی ۔ مقتول حب چوکی کا رہائشی اور 2 بچوں کا باپ تھا ، جس نے 2 ماہ قبل ایک خاتون سے کورٹ میرج کی تھی اور نوبیاہتا دلہن ہی کے گھر والے دھمکیاں دے رہے تھے ۔

مقتول یکم اگست کو گھر کے قریب ہوٹل سے اغوا ہوا تھا ، جس کے بعد دوسری بیوی کے والد نے ہی اطلاع دی کہ جا کر محمد نسیم لاش اٹھا لو ۔مقتول کے کزن الطاف حسین نے ایکسپریس کو بتایا کہ نسیم کے اغوا کے دوسرے دن سے اس کی دونوں بیویاں ، دونوں بچے اور والد بھی لاپتا ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سرجانی ٹاؤن کے علاقے ناردرن بائی پاس عبداللہ غازی گوٹھ چونگی کے قریب جھاڑیوں سے ایک شخص کی ایک دن پرانی لاش ملی ۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مقتول کی لاش پہلے تھانے پھر وہاں سے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔

پولیس کے مطابق مقتول کو اغوا کر کے نامعلوم مقام پر لے جا کر تشدد کا نشانہ بنانے بعد فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا اور ملزمان لاش پھینک کر فرار ہوگئے۔ مقتول کے پاس سے ملنے والے شناختی کارڈ سے اس کی شناخت 25 سالہ محمد نسیم ولد در محمد کے نام سے کی گئی ۔

مقتول بلوچستان کے علاقے حب چوکی سے ایک کلو میٹر آگے اشوک پیٹرول پمپ کے قریب کا رہائشی تھا ۔مقتول کے رشتے داروں کو اطلاع کر دی گئی ہے ۔ مقتول کے کزن الطاف حسین نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ محمد نسیم محنت کش اور 2 بچوں کا باپ تھا ۔ مقتول نے تقریباً 2 ماہ قبل بلوچستان کے علاقے ضلع جعفر آباد ڈیرہ اللہ یار کی رہائشی ایک خاتون سے محبت کی شادی (کورٹ میرج) کی تھی ۔

انہوں نے بتایا کہ محمد نسیم یکم اگست کی شام سے لاپتا تھا ۔ شام 4 بجے علاقے کے ایک ہوٹل پر بیٹھا دیکھا گیا، بعدازاں اسے 4 سے 5 افراد ایک گاڑی میں اغوا کر کے لے گئے تھے ۔ یکم اگست کو رات 10 بجے تک مقتول محمد نسیم کے والد در محمد اس سے رابطے میں تھے، بعد ازاں ان کا فون بھی بند ہوگیا ۔

انہوں نے بتایا کہ میں جب اپنے کزن محمد نسیم کے گھر گیا تو پتا چلا کہ در محمد ، محمد نسیم کی دونوں بیویوں اور بچوں کو کچھ لوگ اغوا کر کے لے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ نسیم کی لاش کی اطلاع بھی ہمیں جس عورت سے نسیم نے شادی کی تھی، اس کے والد نے فون کر کے دی تھی کہ جاؤ لاش جھاڑیوں میں پڑی ہے اٹھا لو۔ جس پر وہ آئے اور نسیم کی لاش کو شناخت کر لیا ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نسیم نے جس عورت سے شادی کی تھی اس کے والد ، بھائی اور چچا فون کر کے قتل کی دھمکیاں دیتے تھے ۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ مقتول نسیم کی دونوں بیویوں ، دونوں بچوں اور اس کے والد در محمد بحفاظت بازیاب کرایا جائے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ لوگ انہیں بھی قتل کر دیں ۔

علاقہ پولیس واقعے کی اس حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے کہ مقتول کو کہاں پر قتل کیا گیا ہے تاکہ اسی علاقے میں مقدمہ درج کیا جا سکے جب کہ زیادہ امکان ہے کہ قتل کا مقدمہ بلوچستان کے حب تھانے ہی میں درج کیا جائے گا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں