کورنگی پولیس اہلکار کے قاتل تاحال گرفتار نہ کیے جا سکے

مقتول انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاک ڈیوٹی پر مامور اور4 بیٹوں کا باپ تھا


Staff Reporter May 07, 2014
ظاہر شاہ عدالتی سمن دینے جا رہا تھا، کورنگی نمبر5 پر مسلح ملزمان نے گولیاں ماردیں۔ فوٹو: فائل

کورنگی میں پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار نہ کیا جا سکا ، تفصیلات کے مطابق30 مئی کوعوامی کالونی تھانے کی حدود کورنگی نمبر5 پٹرول پمپ کے قریب ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کر کے مکان نمبر706 سیکٹر 8-E گلزار کالونی کے رہائشی موٹر سائیکل سوار45 سالہ اے ایس آئی محمد ظاہر شاہ ولد ادیب رسول کو قتل کردیا تھا اور باآسانی فرار ہو گئے تھے۔

مقتول انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاک ڈیوٹی پر مامور تھا اور جس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا مقتول عدالتی سمن دینے جا رہا تھا پولیس اہلکار کے قتل کے واقعے کو 7روز گزر جانے کے باوجود ملزمان کو تاحال گرفتار نہ کیا جا سکا ، عوامی کالونی تھانے کے انویسٹی گیشن افسر پٹھان خان نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس کو جائے وقوع سے9 ایم ایم پستول کے23 خول اور5 سکے ملے تھے جنہیں تجزیے کے لیے لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے اورآئندہ چند روز میں فارنزک رپورٹ موصول ہونے کا امکان ہے،رپورٹ کے ملنے کے بعد ہی تفتیش کی سمت کا تعین کیا جا سکے گا۔

مقتول کے اہلخانہ نے بتایا کہ ظاہر شاہ4 بیٹوں کے باپ اور 4 بھائیوں میں سب سے بڑے تھے ، مقتول کے بھائی زبیر رسول کا کہنا ہے کہ چند روز قبل ان کے مقتول بھائی کے کسی دوست کی آنکھوں کا آپریشن ہوا تھا جس کے باعث ان کا دوست موٹر سائیکل چلانے سے قاصر تھا اور اس دوست نے ان کے بھائی کو سمن پہنچانے کا کہا تو ظاہر شاہ نے حامی بھر لی اور وہ اپنے دوست کی جگہ خود سمن لے کر جسے ہی کورنگی نمبر5 پہنچے تو گھات لگائے مسلح ملزمان نے ان پر فائرنگ کر دی وہ موقع پر دم توڑ گئے، ملزمان کو گرفتار کر کے منظر عام پر لایا جائے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں