بھارتی سپریم کورٹ نے راہول گاندھی کی رکنیت بحال کردی

2019 میں مودی ہتک عزت کیس میں راہول گاندھی کو 2 سال قید اور رکنیت کی معطلی کی سزا سنائی گئی تھی


ویب ڈیسک August 04, 2023
راہول گاندھی کی 2019 میں رکنیت معطل کردی گئی تھی ، فوٹو: فائل

بھارتی سپریم کورٹ نے ہتک عزت کیس میں اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کی اسمبلی رکنیت کی معطلی کی سزا کو کالعدم قرار دیدیتے ہوئے انھیں ان کی نشست پر بحال کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اپوزیشن جماعت کانگریس کو ایک بڑی اہم عدالتی کامیابی ملی ہے۔ راہول گاندھی کی رکنیت نہ صرف بحال ہوگئی بلکہ وہ آئندہ برس ہونے والے جنرل الیکشن میں بھرپور طریقے سے انتخابی مہم بھی چلا سکیں گے۔

راہول گاندھی کے خلاف 2019 کی انتخابی مہم کے دوران مودی کے نام پر طنز کرنے پر ہتک عزت کا کیس دائر کیا گیا تھا جس پر اپوزیشن لیڈر کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

یہ خبر پڑھیں : 26 جماعتوں کے اپوزیشن اتحاد کا مودی کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

اس فیصلے کے خلاف راہول گاندھی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں آج ان کے حق میں فیصلہ آگیا۔

حال ہی میں کانگریس نے 26 اپوزیشن جماعتوں کا انتخابی اتحاد تشکیل دیا ہے۔ راہول گاندھی کی رکنیت بحالی اور انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اجازت سے مودی کے لیے آئندہ الیکشن میں اپنی کامیابی کے تسلسل کو برقرار رکھنا مشکل ہوجائے گا۔

مودی ہتک عزت کیس کیا ہے


راہول گاندھی نے 2019 کے عام انتخابات کے دوران ایک تقریر میں 2 تاجروں جن کا سر نام مودی تھا کے مفرور ہونے پر وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام چوروں کا نام مودی کیوں ہوتا ہے۔

اس پر حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک اور رہنما جن کے نام کے ساتھ مودی آتا ہے نے ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس کیس میں راہول گاندھی کو 2 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

بھارتی قانون کے تحت دو سال قید کی سزا پر کسی بھی رکن اسمبلی کی رکنیت معطل ہوجاتی ہے۔ راہول گاندھی کی بھی رکنیت معطل کردی گئی اور انھیں کسی بھی انتخابی مہم میں شرکت سے روک دیا گیا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں