شمیم آراء کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 7 برس گزر گئے
ممتاز اداکارہ کو فنی خدمات کے اعتراف میں چار مرتبہ نگار ایوارڈز سمیت متعدد اعزازات سے بھی نوازا گیا
پاکستان فلم انڈسٹری کی ناموراداکارہ و ہدایتکارہ شمیم آراء کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 7 برس گزر گئے۔
ممتاز اداکارہ کو فنی خدمات کے اعتراف میں چار مرتبہ نگار ایوارڈز سمیت متعدد اعزازات سے بھی نوازا گیا۔
شمیم آرا کا اصل نام پتلی بائی تھا وہ 1938 ء میں علی گڑھ میں پیدا ہوئیں اور فلمی دنیا میں شمیم آرا کے نام سے مشہور ہوئیں اور وہ بڑے پردے کی مقبول ہیروئن اور 1950 سے 1970 کی دہائی تک صفِ اوّل کی اداکارہ رہیں۔
انہوں نے فلم 'کنواری بیوہ' سے اداکاری کا سفر شروع کیا لیکن 1960ءمیں فلم' سہیلی' اور قیدی نے ان کا نصیب کھول دیا۔
انارکلی ، کنواری بیوہ، فرنگی، ہمراز، آگ کا دریا ، آنچل اور قیدی شمیم آرا کی سپر ہٹ فلمیں رہیں جبکہ انہوں نے پلے بوائے، مس استنبول، منڈا بگڑا جائے، ہاتھی میرے ساتھی جیسی کام یاب ترین فلمیں بنائیں۔
شمیم آرا 8 برس تک کومہ میں کی حالت میں رہنے کے بعد 78 برس کی عمر میں پانچ اگست 2016 کو لندن میں انتقال کر گئی تھیں۔
ممتاز اداکارہ کو فنی خدمات کے اعتراف میں چار مرتبہ نگار ایوارڈز سمیت متعدد اعزازات سے بھی نوازا گیا۔
شمیم آرا کا اصل نام پتلی بائی تھا وہ 1938 ء میں علی گڑھ میں پیدا ہوئیں اور فلمی دنیا میں شمیم آرا کے نام سے مشہور ہوئیں اور وہ بڑے پردے کی مقبول ہیروئن اور 1950 سے 1970 کی دہائی تک صفِ اوّل کی اداکارہ رہیں۔
انہوں نے فلم 'کنواری بیوہ' سے اداکاری کا سفر شروع کیا لیکن 1960ءمیں فلم' سہیلی' اور قیدی نے ان کا نصیب کھول دیا۔
انارکلی ، کنواری بیوہ، فرنگی، ہمراز، آگ کا دریا ، آنچل اور قیدی شمیم آرا کی سپر ہٹ فلمیں رہیں جبکہ انہوں نے پلے بوائے، مس استنبول، منڈا بگڑا جائے، ہاتھی میرے ساتھی جیسی کام یاب ترین فلمیں بنائیں۔
شمیم آرا 8 برس تک کومہ میں کی حالت میں رہنے کے بعد 78 برس کی عمر میں پانچ اگست 2016 کو لندن میں انتقال کر گئی تھیں۔