ٹرانزٹ ٹریڈ کا غلط استعمال افغانستان کو تمام کارگوکی ٹریکنگ کا فیصلہ

اگر نیٹو وایساف فورسزکو پاکستان سے سپلائی بحال ہوتی ہے تو اس کی بھی ٹریکنگ اور مانیٹرنگ ان رولز کے تحت کی جاسکے گی

اگر نیٹو وایساف فورسزکو پاکستان سے سپلائی بحال ہوتی ہے تو اس کی بھی ٹریکنگ اور مانیٹرنگ ان رولز کے تحت کی جاسکے گی۔ فوٹو: فائل

حکومت نے ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال کو روکنے کیلیے افغانستان کو تمام کارگو کی ٹریکنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی حکومت نے افغانستان کو ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال کو روکنے کیلیے پٹرولیم ترسیل سمیت ہر قسم کے کارگو پر پاکستان سے راہداری کیلیے ٹریکنگ اور مانیٹرنگ نظام نافذکر دیا ہے۔


یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ؛ کسٹم حکام کو افغان ٹرانزٹ کے سامان کی تلاشی سے روکنے کا فیصلہ درست قرار

ایف بی آر کے سینئر افسر نے جمعے کو 'ایکسپریس' کو بتایا کہ ان رُولز کے نوٹیفائی ہونے کے بعد افغانستان کو بھجوائے جانے والے ہر قسم کے کارگو کیلیے رولز کا اطلاق ہوگیا ہے، اگر نیٹو و ایساف فورسز کو پاکستان سے سپلائی بحال ہوتی ہے تو اس کی بھی ٹریکنگ اور مانیٹرنگ ان رُولز کے تحت کی جاسکے گی۔

مذکورہ رُولز کے تحت لائسنس حاصل کرنے والی کمپنیاں ٹرانزٹ کارگو کی ٹریکنگ و مانیٹرنگ کرسکیں گی، یہ لائسنس کمپنیوں کو ایک کمیٹی جاری کرے گی ، لائسنسگ کمیٹی بھی مجوزہ رُولز کے مطابق کام کرے گی۔
Load Next Story