عمران خان کی گرفتاری کیخلاف پی ٹی آئی کا لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
عدالت درخواست فوری سماعت کیلیے مقرر کرے اور گرفتاری غیرقانونی قرار دے، استدعا
تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے عمر خان نیازی نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے خلاف درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس نے انہیں غیرقانونی طور پر حراست میں لیا ہے۔ پولیس کے پاس کوئی فیصلہ نہیں تھا۔ عمران خان کو اغوا کیا گیا ہے۔عدالت سے درخواست کی سماعت آج مقرر کرنے اور عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ترجمان پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ توشہ خانہ مقدمے کے ذریعے نظامِ عدل کی پیشانی پر ایک اور سیاہ دھبّہ لگایا گیا۔ تاریخ کے اس بدترین ٹرائل میں ایک متعصب اور اخلاقی ساکھ سے محروم جج کے ہاتھوں انصاف کے قتل کی کوشش کی گئی اور تعصب کی سیاہ پٹیاں آنکھوں پر باندھ کر ٹرائل چلانے والے جج نے مقدمے کے حقائق کو مخصوص ایجنڈے کی بھینٹ چڑھایا۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس؛ عمران خان کو 3 سال قید، ایک لاکھ جرمانے کی سزا
ترجمان نے مزید کہا کہ سیشن عدالت کا فیصلہ سیاسی انتقام اور انجینئرنگ کی بدترین مثال ہے۔ ناقص، مضحکہ خیز اور ٹھوس قانونی بنیادوں سے محروم فیصلے کے ذریعے جمہور اور جمہوریت کیخلاف شرمناک یلغار کی گئی ہے۔
ہمایوں دلاور کا فیصلہ لندن پلان کے تحت لیول پلیئنگ فیلڈ جیسے شرمناک اہداف کے حصول کی مایوس کن کوشش ہے۔قوم کے مقبول اور معتبر ترین سیاسی قائد کیخلاف سازش اور انتقام کی ایسی بھونڈی کوشش قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی۔ فسطائیت کو میسّر عدالتی پناہ اور بدترین ریاستی جبر کے سامنے ہرگز سرنگوں نہیں ہوں گے اور فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے عمر خان نیازی نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے خلاف درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس نے انہیں غیرقانونی طور پر حراست میں لیا ہے۔ پولیس کے پاس کوئی فیصلہ نہیں تھا۔ عمران خان کو اغوا کیا گیا ہے۔عدالت سے درخواست کی سماعت آج مقرر کرنے اور عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ترجمان پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ توشہ خانہ مقدمے کے ذریعے نظامِ عدل کی پیشانی پر ایک اور سیاہ دھبّہ لگایا گیا۔ تاریخ کے اس بدترین ٹرائل میں ایک متعصب اور اخلاقی ساکھ سے محروم جج کے ہاتھوں انصاف کے قتل کی کوشش کی گئی اور تعصب کی سیاہ پٹیاں آنکھوں پر باندھ کر ٹرائل چلانے والے جج نے مقدمے کے حقائق کو مخصوص ایجنڈے کی بھینٹ چڑھایا۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس؛ عمران خان کو 3 سال قید، ایک لاکھ جرمانے کی سزا
ترجمان نے مزید کہا کہ سیشن عدالت کا فیصلہ سیاسی انتقام اور انجینئرنگ کی بدترین مثال ہے۔ ناقص، مضحکہ خیز اور ٹھوس قانونی بنیادوں سے محروم فیصلے کے ذریعے جمہور اور جمہوریت کیخلاف شرمناک یلغار کی گئی ہے۔
ہمایوں دلاور کا فیصلہ لندن پلان کے تحت لیول پلیئنگ فیلڈ جیسے شرمناک اہداف کے حصول کی مایوس کن کوشش ہے۔قوم کے مقبول اور معتبر ترین سیاسی قائد کیخلاف سازش اور انتقام کی ایسی بھونڈی کوشش قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی۔ فسطائیت کو میسّر عدالتی پناہ اور بدترین ریاستی جبر کے سامنے ہرگز سرنگوں نہیں ہوں گے اور فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔