چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کیخلاف احتجاج پر 64 کارکن گرفتار خواتین بھی شامل
پولیس نے لاہور، پشاور اور کراچی سے کارکنوں کو حراست میں لیا
پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے 64 کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں زمان پارک کے باہر سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچنے والے کارکنوں اور پولیس کے درمیان آنکھ مچولی ہوئی۔
پولیس نے زمان پارک کے باہر احتجاج کرنے والے 33 کارکنان کو پولیس وینز میں ڈال کر مختلف تھانوں میں منتقل کردیا جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ لبرٹی چوک سے بھی دو کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے کسی کارکن کو پر امن احتجاج کی اجازت بھی نہیں دی۔ شہر بھر میں پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ جہاں بھی پی ٹی آئی کے کارکنان نکلیں انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی پولیس نے احتجاج کرنے والے 15 کارکنوں کو حراست میں لیکر تھانوں میں منتقل کردیا۔
عمران خان کی گرفتاری کے خلاف کراچی کے مختلف مقامات پر احتجاج کیا گیا، پولیس نے احتجاج کرنے والے کارکنان کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے شہر بھر سے 19 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں زمان پارک کے باہر سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچنے والے کارکنوں اور پولیس کے درمیان آنکھ مچولی ہوئی۔
پولیس نے زمان پارک کے باہر احتجاج کرنے والے 33 کارکنان کو پولیس وینز میں ڈال کر مختلف تھانوں میں منتقل کردیا جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ لبرٹی چوک سے بھی دو کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے کسی کارکن کو پر امن احتجاج کی اجازت بھی نہیں دی۔ شہر بھر میں پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ جہاں بھی پی ٹی آئی کے کارکنان نکلیں انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی پولیس نے احتجاج کرنے والے 15 کارکنوں کو حراست میں لیکر تھانوں میں منتقل کردیا۔
عمران خان کی گرفتاری کے خلاف کراچی کے مختلف مقامات پر احتجاج کیا گیا، پولیس نے احتجاج کرنے والے کارکنان کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے شہر بھر سے 19 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔