یوکرین روس تصفیہ ماسکو کی شرکت کے بغیر سعودی عرب میں سربراہی اجلاس
یوکرین کے صدر نے سربراہی اجلاس کا خیر مقدم کیا
سعودی عرب نے روس کی نمائندگی کے بغیر جدہ میں 40 ممالک کے سینئر حکام کا سربراہی اجلاس شروع کردیا جس کا مقصد یوکرین پر روس کے حملے کو ختم کرنے کے بارے میں اہم اصولوں کا مسودہ تیار کرنا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر نے سربراہی اجلاس کا خیر مقدم کیا جن میں ترقی پذیر ممالک بھی شامل ہیں جو جنگ کی وجہ سے خوراک کی قیمتوں میں اضافے سے سخت متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کیونکہ غذائی تحفظ جیسے مسائل پر افریقہ، ایشیا اور دنیا کے دیگر حصوں میں لاکھوں لوگوں کی قسمت کا براہ راست انحصار اس بات پر ہے کہ دنیا امن فارمولے پر عمل درآمد کے لیے کتنی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ریاض میں سربراہی اجلاس موسم خزاں میں منقعد ہونے والی "امن سربراہی کانفرنس" کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ دوسری جانب روس نے یوکرین کے امن فارمولے کو مسترد کر دیا ہے۔
روس نے واضح کیا کہ وہ سعودی عرب میں سربراہی اجلاس پر "نظر رکھے گا"۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ روس کو "یہ سمجھنے کی ضرورت ہوگی کہ کیا اہداف طے کیے گئے ہیں اور کن باتوں پر بات کی جائے گی"۔