رضوانہ پر تشدد کس نے کیا نہیں معلوم جج کی بیوی کا جے آئی ٹی میں بیان
بچی ہمارے گھر ملازمہ نہیں تھی بلکہ اسکی کفالت کررہے تھے، تشدد نہیں کیا، ملزمہ
رضوانہ تشدد کیس میں سول جج کی اہلیہ جے آئی ٹی کے سامنے شامل تفتیش ہوگئی اور اسے اپنی ملازمہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ بچی ملازمہ نہیں تھی کسی کے کہنے پر اسے کفالت میں لیا، اس پر تشدد کس نے کیا نہیں معلوم۔
ملزمہ سومیہ عاصم نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو بتایا کہ بچی ہمارے گھر پر ملازمہ نہیں تھی بلکہ ہم کسی کے کہنے پر اُس کی کفالت کر رہے تھے۔
ملزمہ سومیہ عاصم نے کہا کہ بچی کے والدین کو ساٹھ ہزار روپے امداد بھی دی، بچی پر کوئی تشدد نہیں کیا، اسکے سر پر چوٹ کیسے لگی نہیں معلوم، رضوانہ کو اسکن الرجی تھی۔
ذرائع کے مطابق جج کی اہلیہ کی جانب سے خصوصی ٹیم سے سی سی ٹی وی چیک کروانے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔
اسپیشل جے آئی ٹی نے ملزمہ سے تحریری جواب طلب کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ ملزمہ سومیہ عاصم ملازمہ تشدد کیس میں عبوری ضمانت پر ہے۔