بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے 8ویں مرحلے میں پولنگ مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال

مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کی اپیل پر مکمل ہڑتال اور ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ بھی انتہائی کم رہا۔

بھارتی ایوان زیریں لوک سبھا کی 543 نشستوں پر 9 مراحل میں انتخابی عمل مکمل ہوگا فوٹو: اے ایف ہی

بھارت میں جاری دنیا کے سب سے بڑے اور طویل دورانیے پر محیط پارلیمانی انتخابات کے 8 ویں مرحلے میں پولنگ کے دوران آج مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی۔

8 ویں مرحلے میں بھارتی ریاست اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، بہار، اترپردیش، آندھرا پردیش، مغربی بنگال اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے 64 حلقوں پر پولنگ ہوئی۔ ان حلقوں میں رجسٹرڈ رائے دہندگان کی تعداد 9 کروڑ سے زائد ہے۔ 8 ویں مرحلے میں جن اہم سیاسی رہنماؤں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے ان میں کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی، ان کے چچا زاد بھائی اور بی جے پی کے امیدوار ورون گاندھی اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابری دیوی شامل ہیں۔


8ویں مرحلے میں مقبوضہ کشمیر کے 2 حلقوں میں بھی پولنگ ہوئی تاہم حریت رہنماؤں کی اپیل پر وہاں مکمل ہڑتال رہی جب کہ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا۔ پولنگ کے دوران کشمیری عوام کو احتجاج کے حق سے روکنے کے لئے پولیس اور فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی اس کے علاوہ گزشتہ رات تک کم از کم 300 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

واضح رہے کہ بھارتی ایوان زیریں لوک سبھا کی 543 نشستوں پر 9 مراحل میں انتخابی عمل مکمل ہوگا جس کا آخری مرحلہ 12 مئی کو ہونا ہے، 14 مئی کو ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی جبکہ 16 مئی سے انتخابی نتائج آنا شروع ہوجائیں گے۔
Load Next Story