اینڈرائیڈ صارفین ہوجائیں ان دو ایپس سے خبردار
یہ ایپلی کیشنز صارفین کی معلومات اور پیسے چُرانے کی صلاحیت رکھتی ہیں
سائبر سیکیورٹی ماہرین نے ایسے خطرانک اینڈرائیڈ میلویئر پر سے پردہ اٹھایا ہے جو صارفین کی معلومات اور پیسے چُرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
سائبر سیکیورٹی کمپنی ٹرینڈ مائیکرو نے گوگل پلے اسٹور پر چیری بلوس اور فیک ٹریڈ نامی دو ایپس دریافت کی ہیں جن کو سوشل میڈیا اور فشنگ (بہروپیا بن کر جعلسازی کے لیے میسج کا بھیجا جانا) کے ذریعے بھی پھیلایا گیا تھا۔
ٹرینڈ مائیکرو کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کے محققین کی ٹیم نے ایک دوسرے سے تعلق رکھنے والی دو نئی اینڈرائیڈ میلویئر فیملیز کی نشان دہی کی ہے جو کرپٹو کرنسی مائننگ اور مالی جعلسازیوں میں ملوث ہیں۔
میلویئر کا اینڈرائیڈ پر حملہ آور ہونا حیران کن نہیں کیوں کہ ہیکرز عموماً اینڈرائیڈ اوپن سورس سافٹ ویئر سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
اینٹی میلویئر کمپنی میلویئر فاکس کا ایک بلاگ میں کہنا تھا کہ آئی او ایس کے برعکس سائبر مجرمان کا نقصان دہ ایپس کا استعمال کرتے ہوئے اینڈرائیڈ ڈیوائس میں داخل ہونا زیادہ آسان ہوتا ہے۔
ان نقصان دہ ایپس میں ٹروجن، ایڈ ویئر، اسپائی ویئر کی لوگرز اور دیگر جیسے میلویئر پروگرام شامل ہوتے ہیں۔
یہ مخصوص میلویئر جعلی اوور لے اور آپٹیکل کریکٹر ریکاگنیشن کا استعمال کرتا ہے تاکہ احتیاط ڈیٹا اکٹھا کیا جاسکے۔
جعلی اوور لے حملے کی ایک تکنیک ہوتی ہے جس میں ایک ایپلی کیشن ڈیزائن کو ایک جعلی اسکرین سے ڈھکا جاتا ہے تاکہ صارفین کو حقیقیت کا گمان ہو۔
صارفین بعد ازاں اپنے پاسورڈ اور کریڈٹ کارڈ جیسی معلومات اس اسکرین میں درج کرسکتے ہیں جنہیں بعد میں ہیکرز اکٹھا کر لیتے ہیں۔
سائبر سیکیورٹی کمپنی ٹرینڈ مائیکرو نے گوگل پلے اسٹور پر چیری بلوس اور فیک ٹریڈ نامی دو ایپس دریافت کی ہیں جن کو سوشل میڈیا اور فشنگ (بہروپیا بن کر جعلسازی کے لیے میسج کا بھیجا جانا) کے ذریعے بھی پھیلایا گیا تھا۔
ٹرینڈ مائیکرو کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کے محققین کی ٹیم نے ایک دوسرے سے تعلق رکھنے والی دو نئی اینڈرائیڈ میلویئر فیملیز کی نشان دہی کی ہے جو کرپٹو کرنسی مائننگ اور مالی جعلسازیوں میں ملوث ہیں۔
میلویئر کا اینڈرائیڈ پر حملہ آور ہونا حیران کن نہیں کیوں کہ ہیکرز عموماً اینڈرائیڈ اوپن سورس سافٹ ویئر سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
اینٹی میلویئر کمپنی میلویئر فاکس کا ایک بلاگ میں کہنا تھا کہ آئی او ایس کے برعکس سائبر مجرمان کا نقصان دہ ایپس کا استعمال کرتے ہوئے اینڈرائیڈ ڈیوائس میں داخل ہونا زیادہ آسان ہوتا ہے۔
ان نقصان دہ ایپس میں ٹروجن، ایڈ ویئر، اسپائی ویئر کی لوگرز اور دیگر جیسے میلویئر پروگرام شامل ہوتے ہیں۔
یہ مخصوص میلویئر جعلی اوور لے اور آپٹیکل کریکٹر ریکاگنیشن کا استعمال کرتا ہے تاکہ احتیاط ڈیٹا اکٹھا کیا جاسکے۔
جعلی اوور لے حملے کی ایک تکنیک ہوتی ہے جس میں ایک ایپلی کیشن ڈیزائن کو ایک جعلی اسکرین سے ڈھکا جاتا ہے تاکہ صارفین کو حقیقیت کا گمان ہو۔
صارفین بعد ازاں اپنے پاسورڈ اور کریڈٹ کارڈ جیسی معلومات اس اسکرین میں درج کرسکتے ہیں جنہیں بعد میں ہیکرز اکٹھا کر لیتے ہیں۔