امریکا خواتین مریضوں سے جنسی زیادتی اور ویڈیو بنانے والا ڈاکٹر گرفتار
33 سالہ گیسٹرو انٹرولوجسٹ نے 6 خواتین مریضوں کو نشہ آور دوا پلا کر زیادتی کی اور ویڈیوز بنائیں
امریکا میں 6 خواتین کو چیک اپ کے دوران نشہ آور دوا پلا کر انھیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور نازیبا ویڈیوز بنانے کے الزام میں ڈاکٹر کو گرفتار کرلیا گیا۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق نیو یارک سٹی کے پریسبیٹیرین کوئنز اسپتال کے گرفتار کیے گئے ڈاکٹر پر آج فرد جرم عائد کردی گئی۔ اُن پر 6 خواتین مریضوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور ان کی نازیبا ویڈیو بنانے کا الزام تھا۔
33 سالہ گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ژی ایلن چینگ نے 3 خواتین کو ان اسپتال میں اور 3 کو اپنے اپارٹمنٹ میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ڈاکٹر ژی کو ان کی ایک شناسا خاتون کی شکایت پر گرفتار کیا گیا۔
ڈاکٹر ژی ایلن چینگ کے موبائل کو بھی تحویل میں لے لیا گیا جس میں درجنوں نازیبا ویڈیوز موجود تھیں۔ جس میں 19 سالہ اور 47 سالہ بیمار خواتین کو جنسی استحصال کرتے دیکھے جا سکتا ہے۔
ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ خواتین نیم بے ہوش ہیں اور انھیں بالکل اندازہ نہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔
ڈاکٹر کے گھر سے کوکین اور ایکسٹیسی جیسی تفریحی منشیات کے ساتھ متعدد قسم کے اینستھیزیا (بے ہوشی کی دوا) بھی برآمد کی گئیں۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ڈاکٹر کی ایک شناسا خاتون نے زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی شکایت درج کراتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ ڈاکٹر کے موبائل میں بہت سی ویڈیوز بھی ہیں۔
جس پر پولیس نے گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ژی ایلن چینگ کے گھر پر چھاپا مارا تھا۔ ڈاکٹر کو اسپتال سے فارغ کردیا گیا جنھوں نے ان خواتین کو 2021 اور 2022 کے درمیان زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
ڈاکٹر ژی نے نیویارک سٹی، لاس ویگاس، سان فرانسسکو اور تھائی لینڈ کے مختلف مقامات پر بھی دوسری خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا لیکن شواہد نہ ہونے اور متاثرین کے سامنے نہ آنے کے باعث اس پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ نیو یارک کے پریسبیٹیرین اسپتال کے ایک اور ماہرِ امراضِ چشم ڈاکٹر رابرٹ ہیڈن کو دو عشروں کے دوران مبینہ طور پر 245 خواتین کے ساتھ زیادتی پر جون میں 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق نیو یارک سٹی کے پریسبیٹیرین کوئنز اسپتال کے گرفتار کیے گئے ڈاکٹر پر آج فرد جرم عائد کردی گئی۔ اُن پر 6 خواتین مریضوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور ان کی نازیبا ویڈیو بنانے کا الزام تھا۔
33 سالہ گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ژی ایلن چینگ نے 3 خواتین کو ان اسپتال میں اور 3 کو اپنے اپارٹمنٹ میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ڈاکٹر ژی کو ان کی ایک شناسا خاتون کی شکایت پر گرفتار کیا گیا۔
ڈاکٹر ژی ایلن چینگ کے موبائل کو بھی تحویل میں لے لیا گیا جس میں درجنوں نازیبا ویڈیوز موجود تھیں۔ جس میں 19 سالہ اور 47 سالہ بیمار خواتین کو جنسی استحصال کرتے دیکھے جا سکتا ہے۔
ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ خواتین نیم بے ہوش ہیں اور انھیں بالکل اندازہ نہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔
ڈاکٹر کے گھر سے کوکین اور ایکسٹیسی جیسی تفریحی منشیات کے ساتھ متعدد قسم کے اینستھیزیا (بے ہوشی کی دوا) بھی برآمد کی گئیں۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ڈاکٹر کی ایک شناسا خاتون نے زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی شکایت درج کراتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ ڈاکٹر کے موبائل میں بہت سی ویڈیوز بھی ہیں۔
جس پر پولیس نے گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ژی ایلن چینگ کے گھر پر چھاپا مارا تھا۔ ڈاکٹر کو اسپتال سے فارغ کردیا گیا جنھوں نے ان خواتین کو 2021 اور 2022 کے درمیان زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
ڈاکٹر ژی نے نیویارک سٹی، لاس ویگاس، سان فرانسسکو اور تھائی لینڈ کے مختلف مقامات پر بھی دوسری خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا لیکن شواہد نہ ہونے اور متاثرین کے سامنے نہ آنے کے باعث اس پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ نیو یارک کے پریسبیٹیرین اسپتال کے ایک اور ماہرِ امراضِ چشم ڈاکٹر رابرٹ ہیڈن کو دو عشروں کے دوران مبینہ طور پر 245 خواتین کے ساتھ زیادتی پر جون میں 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔