واسا نے پانی کے بلوں میں 200 فیصد تک اضافہ کردیا
پانی اور سیوریج کی مد میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگیا ہے
بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد واسا نے بھی اپنا بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے پانی کے بلوں میں 150۔200فیصد اضافہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مہنگائی کے مارے شہریوں کی پانی کا بل وصول کرتے ہی آنکھیں کھلی کی کھلی کی رہ گئیں جب انہوں نے دیکھا کہ بل دگنے سے بھی زیادہ آیا ہے، واسا نے بلوں میں اضافہ سیوریج کی مد میں کیا ہے جس کی منظوری حکومت نے پنجاب نے دی اور اس کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گیا ہے۔
واسا کی جانب سے پانی کے بلوں میں اضافے کی تناسب کے مطابق سات مرلہ گھر کا بل ساڑھے پانچ سو کی بجائے 1500 روپے ماہوار ہوگیا ہے۔ اسی طرح دس مرلے کے گھر کا بل 650 سے بڑھ کر 1800 روپے اور ایک کنال گھر کا بل 1300 سے بڑھ کر تین ہزار سے زائد ہوگیا ہے۔
ایم ڈی واسا غفران احمد کا کہنا ہے کہ واسا پانچ ارب روپے سالانہ خسارہ برداشت کرتی ہے جس کی بنیادی وجہ بجلی، پٹرول اور دیگر اخراجات کا بڑھنا ہے لہذا مجبوراً واسا کے بلوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
غفران احمد کے مطابق بلوں میں اضافے سے آمدنی میں سالانہ تین ارب روپے کا اضافہ ہوگا اور باقی دیگر شعبوں سے بھی رقم اکٹھی کر کے خسارہ پورا کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق مہنگائی کے مارے شہریوں کی پانی کا بل وصول کرتے ہی آنکھیں کھلی کی کھلی کی رہ گئیں جب انہوں نے دیکھا کہ بل دگنے سے بھی زیادہ آیا ہے، واسا نے بلوں میں اضافہ سیوریج کی مد میں کیا ہے جس کی منظوری حکومت نے پنجاب نے دی اور اس کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گیا ہے۔
واسا کی جانب سے پانی کے بلوں میں اضافے کی تناسب کے مطابق سات مرلہ گھر کا بل ساڑھے پانچ سو کی بجائے 1500 روپے ماہوار ہوگیا ہے۔ اسی طرح دس مرلے کے گھر کا بل 650 سے بڑھ کر 1800 روپے اور ایک کنال گھر کا بل 1300 سے بڑھ کر تین ہزار سے زائد ہوگیا ہے۔
ایم ڈی واسا غفران احمد کا کہنا ہے کہ واسا پانچ ارب روپے سالانہ خسارہ برداشت کرتی ہے جس کی بنیادی وجہ بجلی، پٹرول اور دیگر اخراجات کا بڑھنا ہے لہذا مجبوراً واسا کے بلوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
غفران احمد کے مطابق بلوں میں اضافے سے آمدنی میں سالانہ تین ارب روپے کا اضافہ ہوگا اور باقی دیگر شعبوں سے بھی رقم اکٹھی کر کے خسارہ پورا کریں گے۔