اداکاری کو اپنی شناخت رکھنا چاہتی ہوں

فلم سازی کے میدان میں قدم رکھنے والی پریتی زنٹا کی باتیں.


Amir Shakur September 17, 2012
فوٹو : ایکسپریس

پریتی زنٹا کو فلمی دنیا میں پندرہ برس گزرچکے ہیں۔

ان برسوں میں '' دل سے'' سے فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے والی شوخ و چنچل حسینہ ایک تجربہ کار اداکارہ میں ڈھل چکی ہے۔

پریتی نے تیس کے لگ بھگ فلموں میں متنوع کرداروں میں بہترین پرفارمینس کے ذریعے خود کو منوایا ہے۔

کیریر کے آغاز میں پریتی کو نٹ کھٹ کرداروں میں زیادہ پسند کیا گیا، پھر یکسانیت سے بچنے کے لیے اُس نے دیگر کرداروں پر بھی توجہ دینی شروع کردی اور اپنی خوب صورت اداکاری سے عام سے کرداروں کو بھی خاص بنادیا۔ بہترین اداکاری کے ساتھ ساتھ اس کی دل کشی کی وجہ سے بھی یہ کردار فلم بینوں کے ذہن پر نقش ہوگئے۔

فلم انڈسٹری میں چند برس گزارنے کے بعد پریتی نے صرف معیاری فلموں میں کام کرنے کی پالیسی اپنا لی تھی۔ اسی لیے کئی ہم عصر اداکاراؤں کے مقابلے میں اس کی فلموں کی تعداد کہیں کم ہے۔

فلم انڈسٹری میں پریتی کی مصروفیت قدرے کم ہونے کی دوسری وجہ انڈین پریمیئر لیگ کی صورت میں اس کی پیشہ ورانہ زندگی میں ایک نئے باب کا آغاز تھا۔ پریتی آئی پی ایل کی ٹیم کنگز الیون پنجاب کے مالکان میں شامل ہے۔ پریتی کے کیریر نے اب ایک اور موڑ لیا ہے اور اس نے فلم سازی بھی شروع کردی ہے۔

پروڈیوسر کی حیثیت سے اس کی پہلی فلم '' عشق اِن پیرس'' ہے۔ پریتی ہی اس فلم کی ہیروئن ہے جب کہ نئے اداکار ریحان ملک کو اس نے اپنے ہیرو کے طور پر منتخب کیا ہے۔ '' عشق اِن پیرس'' کی شوٹنگ مکمل ہوچکی ہے اور یہ فلم آئندہ ماہ نمائش کے لیے پیش کردی جائے گی۔ '' عشق اِن پیرس'' کے ڈائریکٹر پریم راج ہیں جب کہ اس فلم میں سلمان خان نے بھی بہ طور مہمان اداکار مختصر سا رول کیا ہے۔

بہ طور پروڈیوسر کیریر کے آغاز اور آنے والی فلم کے تناظر میں خوب صورت اداکارہ سے کی گئی بات چیت قارئین کی نذر ہے۔

٭ پروڈیوسر بن کر کیسا محسوس کررہی ہیں؟
اچھا تو لگ رہا ہے لیکن کسی قدر فکرمند بھی ہوں کہ میری پہلی فلم پر شائقین کا ردعمل کیا ہوگا۔ اس فلم پر کام شروع کرتے ہوئے میں یہ سوچ کر مطمئن بھی تھی کہ تین سال کے وقفے کے بعد فلمی دنیا سے میرا ناتا پھر جُڑ گیا ہے۔ پروڈیوسر کی حیثیت سے میں نے اس فلم میں وہ سب کچھ شامل کرنے کی کوشش کی ہے جو فلم بیں دیکھنا چاہتے ہیں۔

میں نے ہیروئن کے ساتھ ساتھ بہ طور فلم ساز بھی اپنا کردار اچھی طرح نباہنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ پھر بھی یہ فلم شائقین کی توقع پر پوری نہیں اترتی تو شائد میں اپنے ساتھ ساتھ اس فلم سے وابستہ ہر فرد کی جان لے لوں( مسکراہٹ)۔ یہ بات تو خیر میں نے مذاق میں کہی لیکن یہ سچ ہے کہ میں اس فلم کو ہر صورت کام یابی سے ہم کنار ہوتے دیکھنا چاہتی ہوں۔

٭'' عشق اِن پیرس'' کی تکمیل کے دوران کوئی ایسا مرحلہ بھی آیا جب آپ نے ہمت ہار دی ہو اور فلم سازی سے توبہ کرنے کا ارادہ کرلیا ہو؟

یہ فلم میرے لیے بہت چیلنجنگ ثابت ہوئی ہے کیوں کہ پروڈیوسر کی حیثیت سے یہ میرا پہلا تجربہ تھا اور ریحان کی بھی یہ پہلی فلم ہے۔ پریم سونی کی یہ دوسری فلم ہے، اس طرح وہ بھی نسبتاً نوآموز ہے۔ ان تمام باتوں کی وجہ سے مجھ پر مستقبل دباؤ رہا، لیکن میں نے دباؤ کا مقابلہ کرتے ہوئے اس فلم کو پایۂ تکمیل تک پہنچایا۔ تاہم کسی بھی لمحے میرے ذہن میں فلم سازی سے منہ موڑ لینے کا خیال نہیں آیا۔

٭ اس تجربے سے آپ نے کیا سیکھا؟
جب میں نے ریحان کے ساتھ شوٹنگ شروع کی تو مجھے اندازہ ہوا کہ ایک نووارد اداکار کے ساتھ سین عکس بند کروانا کتنا مشکل کام ہے۔ نئے اداکاروں کے ساتھ شوٹنگ کرنا ایک صبر آزما کا م ہے۔ اس وقت مجھے احساس ہوا کہ '' دل سے'' کی عکس بندی کے دوران شاہ رخ خان اور منیشا کوائرالا نے کتنی ہمت اور صبر سے کام لیا ہوگا۔ درحقیقت میں نے انھیں شکریے کے ایس ایم ایس بھی بھیجے تھے۔

ریحان میں اگرچہ سیکھنے کی صلاحیت ہے لیکن کیمرے کا سامنا کرتے ہوئے وہ نروس تھا۔ اس نے ابتدائی سین کئی کئی ٹیک میں اوکے کروائے۔ اسے معلوم ہی نہیں تھا کہ کہاں کھڑا ہونا ہے اور کیسے ہاتھ پاؤں کو حرکت دینی ہے۔ جب آپ صرف اداکار ہوتے ہیں تو اپنے حصے کا کام مکمل کرکے ایک طرف بیٹھ جاتے ہیں لیکن مجھے پروڈیوسر کی ذمے داریاں بھی انجام دینی پڑیں، تب مجھے معلوم ہوا کہ یہ کتنا مشکل کام ہے۔

٭'' عشق اِن پیرس'' کے نام سے تو لگتا ہے کہ یہ پیرس میں ہونے والے کسی عشق کی داستان ہے۔ آپ اس فلم کی کہانی کے بارے میں کیا کہیں گی؟
اس میں کوئی شبہہ نہیں کہ یہ رومانوی فلم ہے لیکن اس کی کہانی روایتی فلموں سے ہٹ کر ہے۔ اس میں رومانس بھی ہے، جذبات بھی ہیں اور دیکھنے والوں کے لیے ایک پیغام بھی ۔

٭آپ کا رول کس طرح کا ہے؟
آپ مجھے ایک بھارتی لڑکی کے کردار میں دیکھیں گے جو پیرس میں رہتی ہے۔ وہ فوٹوگرافر ہے اور فیشن انڈسٹری سے منسلک ہے۔

٭سلمان خان نے اس فلم میں کیا کردار ادا کیا ہے؟
سلمان میرا بہت اچھا دوست ہے۔ کہنے کو تو ہم نے اس پر صرف ایک گیت فلمایا ہے لیکن پوری فلم کے دوران وہ مجھے قیمتی مشورے اور تجاویز دیتا رہا۔ اس طرح دیکھا جائے تو اس فلم میں سب سے اہم کردار سلمان ہی کا رہا ہے۔

٭ آپ کی اگلی پروڈکشن کیا ہوگی؟
اس بارے میں ابھی کچھ نہیں سوچا۔ فی الوقت پوری توجہ '' عشق اِن پیرس'' کی ریلیز پر ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ میں '' بھیّا جی سُپرہٹ'' کی شوٹنگ میں بھی حصہ لے رہی ہوں۔ اس فلم میں میری جوڑی سنی دیول کے ساتھ ہے۔

٭ اداکاری یا فلم سازی۔۔۔ آپ کس حوالے سے اپنی شناخت چاہتی ہیں؟
بنیادی طور پر میں اداکارہ ہوں اور چاہتی ہوں کہ مجھے اسی حوالے سے یاد رکھا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں