مجھ پر فیشن کیلئے حمل ضائع کرنے کا الزام لگایا گیا آمنہ ملک
پڑھے لکھے لوگ بھی لڑکے اور لڑکیوں میں امتیاز کرتے ہیں، اداکارہ
اداکارہ آمنہ ملک نے انکشاف کیا ہے کہ لگاتار تین بار مس کیرج پر لوگوں نے مجھ پر فیشن کیلئے حمل ضائع کرنیکا الزام لگایا۔
یوٹیوب پوڈکاسٹ میں نادر علی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے آمنہ ملک نے کہا کہ انکی شادی 18 سال کی عمر میں ہوئی تھی اور اس وقت انکی سب سے بڑی بیٹی کی عمر 20 برس ہے۔
آمنہ ملک نے بتایا کہ ماں بننے کا سفر چیلنجز سے بھرپور تھا۔ یکے بعد دیگرے تین حمل ضائع ہونے پر لوگوں کے طعنے سنے اور کچھ لوگوں نے یہاں تک کہا کہ میں نے فیشن کے لیے خود اپنے بچوں کو مارا ہے۔
آمنہ ملک نے بتایا کہ جب میری سب سے بڑی بیٹی چار سال کی تھی تو میں دوسری بار امید سے تھی لیکن بدقسمتی سے ساتویں مہینے میں میرا مس کیرج ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ''مجھے یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ میرا بچہ میرے رحم میں ہی انتقال کر گیا ہے۔ جب میں الٹراساؤنڈ کے لیے گئی تو معلوم ہوا بچہ مر چکا ہے، ڈاکٹر نے کہا کہ وہ آپریشن نہیں کرے گی اور مجھے قدرتی پیدائش سے گزرنا پڑے گا۔ مردہ بچے کو جنم دینا بہت مشکل ہے اور جو مائیں اس سے گزری ہیں وہ اس کرب کو سمجھ سکتی ہیں۔
آمنہ نے کہا کہ ''تین اسقاط حمل کے بعد مجھے ایک خوبصورت بیٹی نصیب ہوئی، اس وقت بھی لوگ بیٹے کی پیدائش کی دعائیں مانگ رہے تھے، لیکن میں اپنی بیٹی کی پیدائش پر بہت پرجوش تھی۔ ہمارے معاشرے میں پڑھے لکھے لوگ بھی لڑکوں اور لڑکیوں میں امتیاز کرتے ہیں''۔
یوٹیوب پوڈکاسٹ میں نادر علی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے آمنہ ملک نے کہا کہ انکی شادی 18 سال کی عمر میں ہوئی تھی اور اس وقت انکی سب سے بڑی بیٹی کی عمر 20 برس ہے۔
آمنہ ملک نے بتایا کہ ماں بننے کا سفر چیلنجز سے بھرپور تھا۔ یکے بعد دیگرے تین حمل ضائع ہونے پر لوگوں کے طعنے سنے اور کچھ لوگوں نے یہاں تک کہا کہ میں نے فیشن کے لیے خود اپنے بچوں کو مارا ہے۔
آمنہ ملک نے بتایا کہ جب میری سب سے بڑی بیٹی چار سال کی تھی تو میں دوسری بار امید سے تھی لیکن بدقسمتی سے ساتویں مہینے میں میرا مس کیرج ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ''مجھے یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ میرا بچہ میرے رحم میں ہی انتقال کر گیا ہے۔ جب میں الٹراساؤنڈ کے لیے گئی تو معلوم ہوا بچہ مر چکا ہے، ڈاکٹر نے کہا کہ وہ آپریشن نہیں کرے گی اور مجھے قدرتی پیدائش سے گزرنا پڑے گا۔ مردہ بچے کو جنم دینا بہت مشکل ہے اور جو مائیں اس سے گزری ہیں وہ اس کرب کو سمجھ سکتی ہیں۔
آمنہ نے کہا کہ ''تین اسقاط حمل کے بعد مجھے ایک خوبصورت بیٹی نصیب ہوئی، اس وقت بھی لوگ بیٹے کی پیدائش کی دعائیں مانگ رہے تھے، لیکن میں اپنی بیٹی کی پیدائش پر بہت پرجوش تھی۔ ہمارے معاشرے میں پڑھے لکھے لوگ بھی لڑکوں اور لڑکیوں میں امتیاز کرتے ہیں''۔