پاکستان میں عام انتخابات میں ممکنہ انتخابی تشدد پر تشویش ہے امریکا
پرتشدد کارروائیاں پاکستان میں عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہیں، ترجمان قومی سلامتی کونسل جان کربی
امریکا نے پاکستان میں عام انتخابات میں ''انتخابی تشدد'' کے امکان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ "ہم واضح طور پر کسی بھی ایسی کارروائی کے بارے میں فکر مند ہیں -- خاص طور پر پرتشدد کارروائیاں -- جو پاکستان میں عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہیں۔
پاکستان میں سیاسی انتشار کی آر میں پرتشدد انتہا پسندی پر مبنی واقعات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے ہمیں تشویش ہے اور اس معاملے پر ہماری نظریں ہیں۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گزشتہ سال اپریل میں اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا اور حال ہی میں بدعنوانی کے الزامات کے تحت جیل بھیج دیا گیا۔ امریکا عمران خان اور الیکشن کے بارے میں اپنے تبصروں میں محتاط رہا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے الزام لگایا تھا کہ ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے انہیں بے دخل کرنے کے لیے کام کیا تھا جبکہ ان دعووں کو امریکا نے سختی سے مسترد کر دیا تھا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے منگل کو ایک بیان میں عمران خان کی گرفتاری کو "پاکستان کا اندرونی معاملہ" قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ "یقیناً ہم پاکستان میں جمہوری اصولوں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے احترام کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں جیسا کہ ہم دنیا بھر میں کرتے ہیں۔"