بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام
مودی کے خلاف تحریک عدم اعتماد26 جماعتی اپوزیشن اتحاد نے منی پور فسادات پر پیش کی تھی
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف حزب اختلاف کی لائی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔
وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جولائی میں 26 جماعتی انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس ( I.N.D.I.A)نے گذشتہ ماہ پیش کی تھی۔
تحریک عدم اعتماد کی بنیاد ریاست منی پور میں ہونے والے نسلی فسادات تھے۔ اپوزیشن نے الزام عائد کیا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ان فسادات کو روکنے میں نہ صرف ناکام رہی بلکہ وزیراعظم نریندر مودی نے ان فسادات پر لب کشائی تک نہیں کی۔
بھارتی لوک سبھا کے تین روزہ اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر بحث چلتی رہی۔ دوسرے روز کانگریسی لیڈر راہل گاندھی نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پورے ملک کو آگ میں دھکیل رہی ہے۔
جواباًاجلاس کے تیسرے اور آخری روز وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی دھواں دھار تقریر میں اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت پر یقین نہ رکھنے والے لوگ ہمیشہ بیان داغنے کے لیے تیار رہتے ہیں مگر ان میں اتنا صبر نہیں ہوتا کہ جواب کا انتظار کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ادھر ادھر کی ہانک کر اور جھوٹ بول کر بھاگ جاتے ہیں، یہی ان کا کھیل ہے ، اور قوم ان سے اس سے زیادہ کی توقع بھی نہیں کرسکتی۔
خیال رہے کہ 543 کے ایوان زیریں ( لوک سبھا ) میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کی 353نشستیں ہیں، چنانچہ تحریک عدم اعتمادبآسانی ناکام ہوگئی۔
بی جے پی پچھلے دو بار ہونے والے عام انتخابات میں کانگریس کو شکست سے دوچار کرچکی ہے۔
اسی تناظر میں اپنے خطاب میں نریندر مودی نے مزید کہا کہ میں کانگریس کی مشکل کو سمجھ سکتا ہوں، وہ اسی ناکام پروڈکٹ کو بار بار لانچ کررہے ہیں اور ہر بار ناکامی سے دوچار ہوتے ہیں۔
وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جولائی میں 26 جماعتی انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس ( I.N.D.I.A)نے گذشتہ ماہ پیش کی تھی۔
تحریک عدم اعتماد کی بنیاد ریاست منی پور میں ہونے والے نسلی فسادات تھے۔ اپوزیشن نے الزام عائد کیا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ان فسادات کو روکنے میں نہ صرف ناکام رہی بلکہ وزیراعظم نریندر مودی نے ان فسادات پر لب کشائی تک نہیں کی۔
بھارتی لوک سبھا کے تین روزہ اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر بحث چلتی رہی۔ دوسرے روز کانگریسی لیڈر راہل گاندھی نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پورے ملک کو آگ میں دھکیل رہی ہے۔
جواباًاجلاس کے تیسرے اور آخری روز وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی دھواں دھار تقریر میں اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت پر یقین نہ رکھنے والے لوگ ہمیشہ بیان داغنے کے لیے تیار رہتے ہیں مگر ان میں اتنا صبر نہیں ہوتا کہ جواب کا انتظار کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ادھر ادھر کی ہانک کر اور جھوٹ بول کر بھاگ جاتے ہیں، یہی ان کا کھیل ہے ، اور قوم ان سے اس سے زیادہ کی توقع بھی نہیں کرسکتی۔
خیال رہے کہ 543 کے ایوان زیریں ( لوک سبھا ) میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کی 353نشستیں ہیں، چنانچہ تحریک عدم اعتمادبآسانی ناکام ہوگئی۔
بی جے پی پچھلے دو بار ہونے والے عام انتخابات میں کانگریس کو شکست سے دوچار کرچکی ہے۔
اسی تناظر میں اپنے خطاب میں نریندر مودی نے مزید کہا کہ میں کانگریس کی مشکل کو سمجھ سکتا ہوں، وہ اسی ناکام پروڈکٹ کو بار بار لانچ کررہے ہیں اور ہر بار ناکامی سے دوچار ہوتے ہیں۔