عدالت نے محمد الیاس کو بطور چیف سلیکٹر بحال نہیں کیا نجم سیٹھی کا دعویٰ
پی سی بی عدالتی معاملات میں الجھنا نہیں چاہتا لیکن اپنے فیصلوں کا دفاع کرنے کیلیے تیار ہے، نجم سیٹھی
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے محمد الیاس کو بطور چیف سلیکٹر بحال نہیں کیا۔
منگل کو عدالتی کارروائی کا غلط تاثر لیا گیا، تفصیلی فیصلے کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر کی معطلی پر بورڈ کے جواب داخل کرنے تک حکم امتناعی دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی کے سابق سربراہ ذکا اشرف نے محمد الیاس کو سینئر سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا تو انھوں نے لیٹر ٹائپ ہوتے ہی میڈیا کے نمائندوں کے سامنے یہ ''انکشاف'' کردیا،ٹی وی پر بریکنگ نیوز چلنے کے بعد الجھن کے شکار بورڈ حکام نے انھیں ذمہ داری سونپے جانے کی پریس ریلیز روک دی، بعد ازاں ان کو جونیئر اور ویمن سلیکشن کمیٹی چیئرمین کے عہدے پر اکتفا کرنا پڑا۔
نجم سیٹھی نے 11 فروری کو دوسری بار چارج سنبھالتے ہی محمد الیاس کی تقرری کو خلاف ضابطہ قرار دیدیا۔ سابق کرکٹر نے انتظامی کمیٹی کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا،ان کا موقف تھا کہ ذکا اشرف نے انھیں سینئر چیف سلیکٹر کا خط جاری کیا، عامر سہیل کو عارضی طور پر ذمہ داری سونپی گئی، لہذا انھیں بطور چیف سلیکٹر ہی بحال کیا جائے، منگل کو اطلاعات سامنے آئیں کہ جسٹس نورالحق قریشی نے درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد محمد الیاس کو دوبارہ چیف سلیکٹر کے عہدے پر بحال کر دیا ہے۔
بورڈ نے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل کا بھی فیصلہ کرلیا تھا، البتہ اب نجم سیٹھی کے بیان کی روشنی میں صورتحال یکسر مختلف نظر آرہی ہے،ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ عدالت نے محمد الیاس کو بحال نہیں کیا، اس حوالے سے غلط تاثر لیا گیا،پی سی بی کو تفصیلی فیصلہ وصول ہوگیا جس کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر کی معطلی پر بورڈ کی طرف سے جوابی دلائل مکمل ہونے تک حکم امتناعی دیا گیا ہے، ہم اگلی سماعت میں اپنا موقف پیش کرینگے، نجم سیٹھی نے کہاکہ پی سی بی عدالتی معاملات میں الجھنا نہیں چاہتا لیکن اپنے فیصلوں کا دفاع کرنے کیلیے تیار ہے۔
منگل کو عدالتی کارروائی کا غلط تاثر لیا گیا، تفصیلی فیصلے کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر کی معطلی پر بورڈ کے جواب داخل کرنے تک حکم امتناعی دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی کے سابق سربراہ ذکا اشرف نے محمد الیاس کو سینئر سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا تو انھوں نے لیٹر ٹائپ ہوتے ہی میڈیا کے نمائندوں کے سامنے یہ ''انکشاف'' کردیا،ٹی وی پر بریکنگ نیوز چلنے کے بعد الجھن کے شکار بورڈ حکام نے انھیں ذمہ داری سونپے جانے کی پریس ریلیز روک دی، بعد ازاں ان کو جونیئر اور ویمن سلیکشن کمیٹی چیئرمین کے عہدے پر اکتفا کرنا پڑا۔
نجم سیٹھی نے 11 فروری کو دوسری بار چارج سنبھالتے ہی محمد الیاس کی تقرری کو خلاف ضابطہ قرار دیدیا۔ سابق کرکٹر نے انتظامی کمیٹی کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا،ان کا موقف تھا کہ ذکا اشرف نے انھیں سینئر چیف سلیکٹر کا خط جاری کیا، عامر سہیل کو عارضی طور پر ذمہ داری سونپی گئی، لہذا انھیں بطور چیف سلیکٹر ہی بحال کیا جائے، منگل کو اطلاعات سامنے آئیں کہ جسٹس نورالحق قریشی نے درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد محمد الیاس کو دوبارہ چیف سلیکٹر کے عہدے پر بحال کر دیا ہے۔
بورڈ نے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل کا بھی فیصلہ کرلیا تھا، البتہ اب نجم سیٹھی کے بیان کی روشنی میں صورتحال یکسر مختلف نظر آرہی ہے،ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ عدالت نے محمد الیاس کو بحال نہیں کیا، اس حوالے سے غلط تاثر لیا گیا،پی سی بی کو تفصیلی فیصلہ وصول ہوگیا جس کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر کی معطلی پر بورڈ کی طرف سے جوابی دلائل مکمل ہونے تک حکم امتناعی دیا گیا ہے، ہم اگلی سماعت میں اپنا موقف پیش کرینگے، نجم سیٹھی نے کہاکہ پی سی بی عدالتی معاملات میں الجھنا نہیں چاہتا لیکن اپنے فیصلوں کا دفاع کرنے کیلیے تیار ہے۔