کراچی میں چینی کی قیمت 160روپے کلو کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

شوگر ملوں نے کارٹل بناکر یومیہ بنیادوں پر من مانے اضافے کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے، ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن


Ehtisham Mufti August 11, 2023
فوٹو: فائل

ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی چینی کی قیمتوں کو پر لگ گئے، فی کلو گرام چینی کی قیمت 160روپے کی بلند ترین سطح پہنچ گئی۔

گذشتہ 7ماہ کے دوران چینی کی قیمت تقریبا دگنی ہوگئی ہیں اور فی کلو گرام چینی کی خوردہ قیمت 160روپے کی بلند ترین سطح پہنچ گئی ہے۔

ہول سیل مارکیٹ میں جنوری 2023 کے دوران 80روپے فی کلو فروخت ہونے والی چینی اب 147روپے میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ ریٹیل کی سطح پر فی کلوگرام چینی 155 سے 160روپے تک فروخت کی جارہی ہے۔

اس ضمن میں چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن رؤف ابراہیم نے '' ایکسپریس '' کو بتایا کہ یہ سب شوگر ملوں کا کیا دھرا ہے جنہوں نے کارٹل بناکر چینی کی قیمتوں میں یومیہ بنیادوں پر من مانے اضافے کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے حالانکہ فی کلوگرام چینی کی پیداواری لاگت 83روپے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران بھی ہول سیل مارکیٹ میں فی کلوگرام چینی کی قیمت میں 12روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ریٹیل کی سطح پر بھی فی کلو چینی کی قیمت 12 سے 15روپے تک بڑھ چکی ہے اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

رؤف ابراہیم نے کہا کہ شوگر ملوں کو مفاد عامہ میں چینی کی برآمد کی اجازت نہیں دینی چاہیے تھی کیونکہ اس سے ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ 16ماہ کے دوران چینی اور چاول کی قیمتیں دگنی جبکہ گندم کی قیمت میں 30 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سرپلس ذخائر کے تناظر میں فی کلوگرام چینی کی قیمت کو 83روپے کی سطح پر لانے کے احکامات جاری کرے۔

دوسری جانب صارفین کا کہنا ہے کہ چینی سمیت تمام ضروریات زندگی کی بڑھتی قیمتوں نے ان کی کمر توڑ دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں