صحت ’’گرنا‘‘ ضعیف العمری کا بڑا نقصان

جانیے گرنے سے بچاؤ کے لیے جدید تحقیق کیا تجویز کرتی ہے

فوٹو : فائل

انسانی زندگی ایک ایسا قدرتی عمل ہے، جس کے مختلف مراحل ہیں، لیکن جو مرحلہ ایک بار گزر گیا وہ دوبارہ نہیں لوٹ سکتا۔ تاہم ضعیف العمری میں انسان عمومی طور پر طبی اعتبار سے مسائل کا شکار ہو سکتا ہے۔

عمر بڑھنے سے انسانی جسم کا اندرونی نظام نہایت متاثر ہو سکتا ہے، جس میں انسان کا قلبی نظام، اعصابی نظام، نظام تنفس، معدے کا نظام، سکیلیٹل کا نظام (Skeletal System) و دیگر شامل ہیں، بڑھاپے میں انسانی اعضاء کی فعالیت اور کارکردگی میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ تو ایسے میں اس کے لئے احتیاط کی ضرورت مزید بڑھ جاتی ہے کیوں کہ انسانی جسم پٹھوں اور بصارت میں کمی کے باعث عدم توازن کا شکار ہو جاتا ہے اور نتیجتاً گرنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

بڑھاپے کی چوٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے نتائج بہت خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں اور بحالی کے لئے اتنا وقت درکار ہوتا ہے، جو بعض اوقات زندگی سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق امریکا میں ہر 4 میں سے ایک بڑی عمر کا فرد گرتا ہے۔

لہذا یہاں ہم جدید تحقیق کی روشنی میں اپنے قارئین کے لئے چند ایسے نکات پیش کرنے جا رہے ہیں، جس سے گرنے اور نتیجتاً چوٹ لگنے کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔ آپ گھر پر ہوں یا کسی نگہداشت کے مقام پر، گرنے سے بچاؤ کی یہ حکمت عملی آپ کے لئے نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہے۔

توازن و قوت کے حصول کی تربیت

اگرچہ گرنے اور چوٹ لگنے کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن بڑھتی عمر میں آپ کے گرنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، کیوں کہ جیسے جیسے آپ کی عمر بڑھتی جاتی ہے، آپ کی جسمانی صلاحیتیں کم ہوتی جاتی ہیں۔ درمیانی عمر کے بعد، پٹھوں کو بڑے پیمانے پر تقریباً 1 فیصد سالانہ نقصان ہوتا ہے، جو 80 سال کی عمر کو پہنچتے ہوئے 50 فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔

کچھ بوڑھے بالغوں میں سارکوپینیا (sarcopenia) پیدا ہوجاتا ہے، یہ ایک عضلاتی حالت ہے، جس کی وجہ سے جسمانی قوت، پٹھوں کی کارکردگی میں کمی قدرتی عمر بڑھنے کے عمل کا حصہ ہے۔ جیسے جیسے طاقت بدلتی ہے، آپ کے جسم کا استحکام بھی بدل جاتا ہے۔

آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ آپ کا توازن خراب ہو گیا ہے، یا اگر آپ ٹھوکر کھاتے ہیں تو آپ خود کو پکڑنے سے قاصر ہیں۔ لہذا اگر آپ کو سارکوپینیا ہے، تو ایسے میں جسمانی اور قلبی ورزش آپ کو طاقت اور توازن کو دوبارہ حاصل کرنے یا برقرار رکھنے میں مدد دے سکتی ہے۔

معمول کے چیک اپ کو جاری رکھیں

محققین کا کہنا ہے کہ اگر آپ گرنے کے خطرے سے آگاہ ہیں، تو یہ آپ کے لئے بہت اچھا ہے کیوں کہ اس آگاہی سے آپ احتیاطی تدابیر بڑھا سکتے ہیں تو ایسے میں آپ کا معالج آپ کی بہترین رہنمائی اور مدد کر سکتا ہے۔

جیسے اگر آپ امراض قلب یا ذیابیطس کا شکار ہیں تو یہ دونوں بیماریاں آپ کے گرنے کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں، لیکن آپ کا معالج آپ کو یہ بتا سکتا ہے کہ آپ جو دوائیاں لے رہے ہیں۔

ان میں سے کس کس دوائی سے آپ کو چکر آ سکتے ہیں یا پٹھے کمزور ہو سکتے ہیں، اسی طرح اگر آپ بصارت میں کمی کا شکار ہو رہے ہیں تو آنکھوں کا ڈاکٹر کسی بھی نقطہ نظر کی تبدیلیوں کا جائزہ لے سکتا ہے جس سے آپ کا آگاہ ہونا ضروری ہے۔

کیوں کہ بصارت کی کمی کے باعث آپ کے پھسلنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، یوں آپ جتنا اپنے معالج کے قریب ہوں گے اتنا ہی اپنی جسمانی حالت سے آگاہ ہوتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتے ہیں۔

گھر کی تزئین و آرائش میں آسان تبدیلیاں

1950ء سے قائم امریکی ادارے ''نیشنل کونسل آن ایجنگ'' کے مطابق بڑوں کے گرنا کا زیادہ تر امکان گھر میں ہی ہوتا ہے کیوں کہ عمومی طور پر بزرگ اپنا زیادہ وقت یہاں ہی گزارتے ہیں، لہذا ایسے میں آپ کو اپنے گھر کی تعمیر اور تزئین و آرائش میں اس چیز کا خیال رکھنا چاہیے۔

تاہم اس کا یہ بھی ہرگز مطلب نہیں کہ آپ گھر کی تزئین و آرائش پر بہت زیادہ صرف کریں یا خود کو دباؤ کا ہی شکار کر لیں۔ جیسے گھر میں بہترین روشنی کا اہتمام کریں تاکہ آپ کے گھر کا بزرگ بینائی کی کمزوری سے پیدا ہونے والے مسائل سے کسی حد تک بچ سکیں۔

ایسے ہی گھر کی سیڑھیوں کے دونوں طرف ریلنگ لگائیں، بجلی کے آلات کو محفوظ بنائیں، حرکت یا آواز سے چلنے والی الیکٹرانکس اشیاء کا استعمال کریں، چلنے کی جگہوں کو بے ترتیبی یا غیر ضروری فرنیچر سے پاک رکھیں، قالین کو مضبوطی سے فرش پر نان سلپ پیڈ کے ساتھ جوڑیں، باتھ روم جیسی جگہوں پر سہارا حاصل کرنے کے لئے سلاخیں لگائیں تاکہ ہنگامی صورت میں ان کا سہارا لیا جا سکے۔


رات کے اوقات میں اپنے بستر کے پاس ٹارچ اور فون رکھیں، پانی اور ہلکے پھلکے کھانے کو قریب ترین اور باسہولت مقام پر رکھیں، ہر قسم کی تاروں کو راستے سے ہٹا کر بچھائیں، کھلی جگہوں پر فرنیچر کا بندوبست کریں تاکہ آپ کو سہارا مل سکے۔

نیند کو بہتر بنانا

نیند کی کمی یا خرابی صرف ضعیف العمری ہی نہیں بلکہ عمر کے کسی بھی حصے میں گرنے کے خطرات کو بڑھا دیتی ہے، کیوں کہ اس کی وجہ سے عدم توجہ اور عدم توازن کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ لہذا نیند کو بہتر بنانا نہایت ضروری ہے، جس کے لئے درج ذیل عادات کو اپنا کر مذکورہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔

.1سونے سے پہلے سکرین یا نیلی روشنی کا سامنا کرنے سے پرہیز کریں

.2سونے اور جاگنے کا وقت مقرر کریں اور پھر اس میں تبدیلی مت لائیں، سونے کے لئے جو وقت مقرر کیا ہے، اس پر بستر پر چلے جائیں اور مقررہ وقت پر ہی اٹھ جائیں

.3سونے کے کمرے میں اندھیرے اور ٹھنڈے ماحول کا اہتمام کریں

.4باقاعدگی سے ورزش کریں چاہے یہ اپنے گھر کے باہر ہی کیوں نہ ہو

.5دن کی نیند کو محدود کریں

.6صرف اسی صورت میں بستر پر جائیں، جب آپ تھکے ہوئے ہیں

.7سونے سے پہلے خود کو ریلیکس کرنے والے معمولات کو اپنائیں، جیسے کتاب پڑھنا یا مراقبہ کرنا

.8رات کو سونے سے پہلے کیفین، زیادہ کھانا اور الکوحل سے پرہیز کریں

ہاتھ خالی رکھنا

آپ کے ہاتھ آپ کو گرنے سے بچانے اور سیدھا رکھنے کے لیے بہترین اوزار ہیں۔ اگر آپ ٹھوکر کھاتے ہیں، تو یہ ہاتھ ہی ہیں جو استحکام کے لیے کسی چیز کو تھامنے کے لیے پہنچتے ہیں۔ جب آپ کے ہاتھ فری نہیں ہوتے ہیں، تو پھر آپ اور زمین کے درمیان کچھ نہیں ہوتا۔

لہذا اپنی ضروری اشیاء کو ساتھ رکھنے کے لئے ہمیشہ کسی بیگ کو اپنے ساتھ رکھیں تاکہ سارا سامان اس میں رکھ کر اسے کندھے سے لٹکا لیا جائے اور آپ کے ہاتھ خالی رہیں۔ اسی طرح اگر آپ کو سامان کی خریداری کے لئے بازار جانا پڑتا ہے تو کوشش کریں کہ آپ کو زیادہ اشیاء نہ اٹھانی پڑیں تاکہ آپ کا جسم عدم توازن کا شکار نہ ہو اور آپ کو باآسانی ہاتھوں کا سہارا بھی میسر رہے۔

معاون آلات کا استعمال کریں

ایسے آلات کا استعمال کریں، جن سے آپ کو اضافی مدد مل سکے، جیسے چھڑی، خودکار کرسیاں، واکر اور جدید سکوٹرز وغیرہ، جن سے آپ کو ایک سے دوسری جگہ حرکت کرنے میں سہولت ہو سکتی ہے۔

ان کے علاوہ اگر آپ کو جانوروں سے پیار ہے تو آپ خدمات سرانجام دینے والے کتے بھی اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں، جو نہ صرف آپ کی حفاظت کرتے ہیں بلکہ خطرے کی صورت میں دوسروں کو پیغام پہنچانے کے علاوہ ساتھ آپ کی اٹھنے میں مدد بھی کر سکتے ہیں۔
Load Next Story