صحت ’’ایک ٹانگ پرکھڑے رہنا‘‘ کی طبی حقیقت

جدیدتحقیق کے مطابق اگرآپ 10 سیکنڈ بھی ایک ٹانگ پرکھڑے نہیں ہوسکتے تو آپ خطرناک طبی مسائل کا شکار ہونے جارہے ہیں

فوٹو : فائل

اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ ایک انسانی عضو کی خرابی دوسرے اعضاء کو متاثر کر سکتی ہے لیکن اس کے ساتھ انسانی جسم کی یہ خوبی بھی ہے کہ ایک عضو سے دیگر اعضاء کی خرابی کا وقت سے قبل پتہ لگایا جا سکتا ہے، اور آج کی میڈیکل سائنس نے اس میں مزید جدت حاصل کرتے ہوئے انسانی زندگی میں مزید سہولت پیدا کر دی ہے۔

آج جسم کے ایک عضو کی حرکت سے آنے والے وقت میں پیدا ہونے والی بیماری کے بارے میں معلوم کیا جا سکتا ہے، جیسے جسم کے عدم توازن سے مستقبل میں کیا کیا مسائل جنم لے سکتے ہیں وغیرہ۔ آج کی جدید ترین تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر آپ صرف 10سکینڈ کے لئے ایک ٹانگ پر کھڑے نہیں ہو سکتے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا جسم عدم توازن کا شکار ہے، جس سے خطرناک طبی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق تو ''دنیا بھر میں ایکسیڈنٹ کے بعد سب سے زیادہ لوگ حادثاتی طور پر گرنے کی وجہ سے ہلاک ہوتے ہیں'' ماضی کے مقابلے میں آج انسانوں کی جسمانی توازن قائم کرنے کی صلاحیت کم ہو گئی ہے کیوں کہ ماضی میں لوگ دن کا بیشتر حصہ چل پھر کر گزارتے تھے، لیکن اب ہم میں سے بہت سے لوگ بیٹھے بیٹھے کام کرتے ہیں۔

ہم کبھی موبائل تو کبھی ٹی وی سکرین پر نظریں گاڑے رہتے ہیں۔ مسلسل بیٹھے رہنے والے اس طرز زندگی کے سبب ہماری توازن کی صلاحیت بھی متاثر ہوئی ہے اور ہمیں اس کی قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔

جدید ترین تحقیقات کی روشنی میں صحت سے متعلق آگاہی فراہم کرنے والی معروف امریکی ویب سائٹ ہیلتھ لائن پر جاری تازہ ترین ایک ریسرچ کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ ہمارے جسم میں توازن کم ہوتا جاتا ہے، 50 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے جسم میں توازن رکھنا کچھ حد تک مشکل ہوجاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ جب جسم میں توازن برقرار نہیں رہتا تو خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ محققین کہتے ہیں کہ 10 سیکنڈ تک ایک ٹانگ پر کھڑے نہ ہونے سے اگلے 10 سالوں میں موت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

نیویارک یونیورسٹی کے شعبہ فزیکل تھراپی میں خدمات سرانجام دینے والے ایسوسی ایٹ پروفیسر انات لوبٹزکی کا کہنا ہے کہ جب ہم اپنے صحت سے متعلق ٹیسٹ کروا رہے ہوتے ہیں تو جسم میں توازن کا ٹیسٹ بھی شامل کرنا چاہیے۔


حالیہ تحقیق میں ایک ہزار 702 افراد شامل تھے، جن کی عمر 51 سے 75 سال تھیں، ان لوگوں میں تقریباً دو تہائی مرد تھے۔ محققین نے لوگوں کو ایک ٹانگ پر کھڑے ہونے کی ہدایت کی، چہرہ اور بازو سیدھے رکھنے کا کہا۔ اگر کوئی ایک ٹانگ پر کھڑا نہیں ہو پا رہا تھا تو اسے 3 بار کوشش کرنے کی اجازت بھی دی گئی تھی۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ تقریباً 20 فیصد لوگ ایک ٹانگ پر 10 سیکنڈ تک کھڑے ہونے سے قاصر تھے۔

نتائج میں بتایا گیا کہ 51 اور 55 سال کی عمر کے درمیان 5 فیصد لوگ ایک ٹانگ پر کھڑے ہونے میں ناکام رہے۔ اس کے علاوہ 56 اور 60 سال کی عمر کے درمیان 8 فیصد لوگ، 61 اور 65 سال کے درمیان 18 فیصد لوگ، 66 سے 70 سال کی عمر کے تقریباً 37 فیصد اور 71 اور 75 سال کی عمر کے درمیان 54 فیصد لوگ ایک ٹانگ پر کھڑے نہیں ہوسکے۔

پروفیسر انات لوبٹزکی کہتے ہیں کہ عام طور پر 50 سال کی عمر کے لوگوں کو تقریباً 40 سیکنڈ تک ایک ٹانگ پر کھڑے ہونا چاہیے، 60 سال کی عمر کے لوگوں کو 20 سیکنڈ اور 70 سال کی عمر کے لوگوں کو 10 سیکنڈ تک ایک ٹانگ پر کھڑے ہونا چاہیے۔

ایک ٹانگ پر کھڑے نہ ہونے کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں اعصابی بیماری،نیوروپیتھی، آرتھوپیڈک مسائل، بصارت کے مسائل، بیٹھنے کا طریقہ دیگر صحت کے مسائل شامل ہیں، اگر ایک ٹانگ پر توازن رکھنا مشکل ہو تو یہ آپ کی صحت کی خرابی کے متعلق اشارہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ ایک ٹانگ پر کھڑے نہیں ہوپائے، ان میں سے زیادہ تر لوگوں کا وزن زیادہ تھا، دل کی بیماری اور ہائی بلڈ پریشر کے شکار تھے۔

کیلی فورنیا میں پروویڈنس سینٹ جان ہیلتھ سینٹر کے نیورولوجسٹ ڈاکٹر کلفورڈ سیگل کہتے ہیں کہ ریڑھ کی ہڈی میں مسائل ہونے کی وجہ یا نیوروپیتھی سے توازن متاثر ہو سکتا ہے، اس کے علاوہ کان کے اندرونی مسائل مثال کے طور پر چکر آنا جیسے مسائل کی وجہ سے بھی توازن برقرار رکھنے میں ناکامی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

حالیہ تحقیق صرف مشاہدے پر مبنی تھی لہذا سائنسدان توازن برقرار نہ رکھنے کی وجہ اور اس کے اثرات پر ابھی مزید تحقیق کررہے ہیں۔ لہذا ایسی صورت میں فوری طور پر اپنے معالج سے رابط کریں۔
Load Next Story