خادم حسین رضوی کیخلاف توہین عدالت کی درخواست بعد از مرگ سماعت کیلیے مقرر
خادم رضوی اور درخواست گزار دونوں کے انتقال کو دو سال گزر چکے ہیں اور یہ درخواست اب سماعت کیلیے مقرر ہوئی ہے
سپریم کورٹ، ججز اور عدلیہ کو بدنام کرنے پر مرحوم خادم حسین رضوی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ان کے انتقال کے دو برس بعد سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹی ایل پی (تحریک لبیک پاکستان) کے مرحوم سربراہ خادم حسین رضوی کے خلاف 2018ء میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں بیرسٹر مسرور شاہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ خادم رضوی سپریم کورٹ، ججز اور عدلیہ کو بدنام کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
عجیب بات یہ ہے کہ خادم رضوی اور درخواست گزار بیرسٹر مسرور شاہ دونوں کے انتقال کو دو سال سے وقت گزر چکا ہے اور یہ درخواست اب سماعت کے لیے مقرر ہوئی ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 15 اگست کو اس درخواست کی سماعت کرے گا جس میں مدعی اور فریق دونوں مرحوم ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹی ایل پی (تحریک لبیک پاکستان) کے مرحوم سربراہ خادم حسین رضوی کے خلاف 2018ء میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں بیرسٹر مسرور شاہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ خادم رضوی سپریم کورٹ، ججز اور عدلیہ کو بدنام کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
عجیب بات یہ ہے کہ خادم رضوی اور درخواست گزار بیرسٹر مسرور شاہ دونوں کے انتقال کو دو سال سے وقت گزر چکا ہے اور یہ درخواست اب سماعت کے لیے مقرر ہوئی ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 15 اگست کو اس درخواست کی سماعت کرے گا جس میں مدعی اور فریق دونوں مرحوم ہیں۔