اسرائیل کا فلسطین کیلیے سعودی ایلچی کو سفارتی دفتر دینے سے انکار

سعودی عرب نے پہلی بار فلسطین میں اپنا غیر مقیم سفیر تعینات کردیا

سعودی عرب نے پہلی بار فلسطین میں اپنا غیر مقیم سفیر تعینات کردیا، فوٹو: فائل

اسرائیل نے سعودی عرب کی جانب سے فلسطین میں اپنے خصوصی ایلچی کو یروشلم میں دفتر قائم کرنے کی اجازت نہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی ایلچی کو کسی اور ملک میں بیٹھ کر سفارتی خدمات انجام دینا ہوں گی۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے اردن میں موجود اپنے سفیر نائف السدیری کو فلسطین کے لیے غیر مقیم خصوصی ایلچی کے طور پر اضافی ذمہ داریاں تفویض کی ہیں۔جس کے بعد انھوں نے فلسطینی صدر محمود عباس کے سفارتی مشیر ماجدی الخالدی کو اپنی اسناد پیش کیں۔

اس نئی پیشرفت پر اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے میڈیا سے گفتگو میں صحافی کے سوال کے جواب میں بتایا کہ سعودی ایلچی نایف السدیری فلسطین اتھارٹی کے نمائندوں سے مل سکتے ہیں لیکن ان کو یروشلم میں سفارتی دفتر بنانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

یاد رہے کہ روایتی طور پر سعودی عرب اردن کے دارالحکومت عمان میں واقع سفارت خانے سے ہی فلسطین کے لیے سفارتی معاملات دیکھے جاتے ہیں تاہم اب خصوصی ایلچی کی تعیناتی کی گئی ہے۔


گزشتہ برس عرب ممالک کے ساتھ اسرائیل کے سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد سے ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ امریکا کی ہی ثالثی میں سعودیہ اسرائیل مذاکرات جاری ہیں۔

سعودی عرب کی فلسطین کے لیے خصوصی ایلچی نائف السدیری کی تعیناتی کو بھی اسی تناظر میں دیکھا جا رہا تھا لیکن اسرائیل کی جانب سے غیر متوقع ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل تل ابیب کے بجائے یروشلم کو اپنا دارالحکومت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے جسے 2017 میں امریکا سمیت کئی ممالک نے تسلیم بھی کرلیا تھا اور اپنے سفارت خانے تل ابیب سے یروشلم منتقل کیے تھے۔

فلسطین اتھارٹی بھی یروشلم کو ہی اپنا دارالحکومت قرار دیتی ہے جس کے باعث یہ ایک متنازع معاملہ ہے۔ سعودی عرب فلسطین کے اپنے دو ریاستی حل کے مؤقف پر قائم ہے۔

 
Load Next Story