پانی کے غیر قانونی کنکشن ریگولرائز کرنے کا منصوبہ تیار

کچی آبادیوں اورکم آمدنی والے علاقوں میں چلنے والے پانی کے کنکشن کوریگولرائز کرکے سیوریج کی سہولتیں مہیاکی جائیں گی


عبدالرزاق ابڑو August 14, 2023
پانی کے قانونی کنکشن مہیا کرنے سے کراچی واٹراینڈسیوریج کارپوریشن کی آمدنی میںخاطرخواہ اضافہ ہوگا،پروجیکٹ ڈائریکٹر (فوٹو : فائل)

حکومت سندھ نے غیرقانونی طور پر چلنے والے پانی کے کنکشن کوریگولرائز کرنے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔

حکومت سندھ نے کراچی کی کچی آبادیوں اور دیگرکم آمدنی والے علاقوں میں غیرقانونی طور پر چلنے والے پانی کے کنکشن کوریگولرائز کرنے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے، منصوبے پر عملدرآمد کراچی واٹر اینڈ سیوریج امپروومنٹ پروجیکٹ (کے ڈبلیوایس ایس آئی پی) کے تحت شروع کیا گیا ہے جس کے لیے مالی معاونت انٹرنیشنل بینک فارری کنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ (آئی بی آرڈی) اور ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) نے کی ہے۔

مذکورہ منصوبے کے تحت کراچی کی کچی آبادیوں اور دیگر کم آمدنی والے علاقوں میں چلنے والے پانی کے کنکشن کو ریگولرائز کیا جائے گا اور ان علاقوں میں سیوریج کی سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: منگھوپیر میں واٹر بورڈ کے عملے کو پانی کے غیر قانونی کنکشن کیخلاف کارروائی مہنگی پڑ گئی

حکومت سندھ کے محکمہ ہیومن سیٹلمنٹ کے اعداد وشمار کے مطابق کراچی میں کم ازکم 580کچی آبادیاں ہیں، ایک اندازے کے مطابق کراچی کی آبادی کاتقریباً 62 فیصدکچی آبادیوں اور کم آمدنی والے علاقوں میں مقیم ہے، مذکورہ آبادیوں میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن پابندی کے ساتھ پانی مہیا کرتا ہے لیکن ادارے کو مذکورہ علاقوں سے کچھ بھی آمدنی نہیں ہوتی۔

کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے سابق وائس چیئرمین اور سٹی کونسل میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نجمی عالم نے ایکسپریس کو بتایا کہ کراچی میں سب سے زیادہ واٹر سپلائی کا پانی کچی آبادیوں میں استعمال ہوتا ہے، شہر کی ہر کچی آبادی میں لاکھوں کی تعداد میں انسان رہتے ہیں، پانی انسان کی بنیادی ضرورت ہے اس لیے کچی آبادیوں کا پانی کسی بھی صورت بند نہیں کیا جاسکتا۔

کراچی واٹر اینڈ سیوریج امپروومنٹ منصوبے (کے ڈبلیوایس ایس آئی پی) کے پروجیکٹ ڈائریکٹر مظہرشیخ کے مطابق کچی آبادیوں میں پانی کے قانونی کنکشن مہیا کرنے سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی آمدنی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ مذکورہ منصوبے پر مرحلہ وار عملدرآمد کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں دو کچی آبادیوں میں پانی کے کنکشن ریگولر کیے جائیںگے جبکہ دوسرا مرحلہ اگلے سال شروع کیا جائے گا جس کے تحت مزید 10 کچی آبادیوں کو پانی کے قانونی کنکشن مہیا کیے جائیں گے، اسی طرح مذکورہ منصوبے کے تحت ان کچی آبادیوں میں سیوریج کی سہولیات بھی مہیا کی جائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں