نسلہ ٹاور کیس سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر کاکا کی درخواست ضمانت مسترد
انسداد بدعنوانی عدالت نے سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر کاکا کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنادیا
صوبائی اینٹی کرپشن عدالت نے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی زمین الاٹ کرنے کے مقدمے میں سابق ڈی جی ایس بی سی اے ملزم منظور قادر کاکا کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
کراچی میں صوبائی اینٹی کرپشن کورٹ نے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی زمین الاٹ کرنے کے مقدمے میں سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر کاکا کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ملزم منظور قادر کاکا کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ عدالت نے ملزم خیر محمد ڈاہری کی درخواست ضمانت بھی مسترد کردی۔
دوران سماعت ملزم کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف دیا تھا کہ منظور قادر کا مقدمے میں کوئی کردار نہیں ہے۔ تحقیقات میں بھی وہی کردار ہے جو ایف آئی آر میں ہے۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔ 8 ملزمان میں 7 کو ضمانت مل چکی ہے۔ صرف ان کے نام لکھے گئے کوئی کردار نہیں لکھا گیا۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی بہت سے لوگوں کو اضافی زمین دی گئی تھی۔ زمین کا اصل مالک کے ایم سی ہے۔ منظور قادر کاکا 2015 سے 2019 تک چھٹیوں پر بیرون ملک تھے۔
عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا تھا کہ ملزم کا مقدمے میں کیا کردار ہے۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا تھا کہ ملزم نے اسٹرکچر این او سی جاری کیا ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ملزمان کیخلاف سپریم کورٹ کے حکم پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ملزمان پر نسلہ ٹاور کو غیر قانونی اضافی زمین الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر نسلہ ٹاور منہدم کر دیا گیا تھا۔
کراچی میں صوبائی اینٹی کرپشن کورٹ نے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی زمین الاٹ کرنے کے مقدمے میں سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر کاکا کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ملزم منظور قادر کاکا کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ عدالت نے ملزم خیر محمد ڈاہری کی درخواست ضمانت بھی مسترد کردی۔
دوران سماعت ملزم کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف دیا تھا کہ منظور قادر کا مقدمے میں کوئی کردار نہیں ہے۔ تحقیقات میں بھی وہی کردار ہے جو ایف آئی آر میں ہے۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔ 8 ملزمان میں 7 کو ضمانت مل چکی ہے۔ صرف ان کے نام لکھے گئے کوئی کردار نہیں لکھا گیا۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی بہت سے لوگوں کو اضافی زمین دی گئی تھی۔ زمین کا اصل مالک کے ایم سی ہے۔ منظور قادر کاکا 2015 سے 2019 تک چھٹیوں پر بیرون ملک تھے۔
عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا تھا کہ ملزم کا مقدمے میں کیا کردار ہے۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا تھا کہ ملزم نے اسٹرکچر این او سی جاری کیا ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ملزمان کیخلاف سپریم کورٹ کے حکم پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ملزمان پر نسلہ ٹاور کو غیر قانونی اضافی زمین الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر نسلہ ٹاور منہدم کر دیا گیا تھا۔