صدر مملکت نے پیمرا ترمیمی بل 2023 منظور کرلیا 13 بل واپس

صدر عارف علوی نے کوڈ آف کریمنل پروسیجر ترمیمی بل سمیت 13 بل منظوری کے بغیر واپس بھیج دیے


ویب ڈیسک August 15, 2023
فوٹو:ایکسپریس

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پیمرا ترمیمی آرڈیننس بل 2023 کی منظوری دے دی جبکہ 13 بلوں کو منظوری کے بغیر واپس کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد بل کو منظوری کیلیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھیجا گیا تھا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت پیمرا ترمیمی بل کی منظوری دی۔

صدر مملکت نے کہا کہ 'پیمرا ترمیمی بل 2023 موجود ہ میڈیا قانون میں بہتری لایا ہے، اب اس امر کی ضرورت ہے کہ میڈیا رضاکارانہ طور پر نوجوانوں کو جعلی خبروں اور ڈس انفارمیشن کے حوالے سے آگاہ کرے'۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو خاص طور پر فیک نیوز کے مضمرات کے بارے میں تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: پیمرا ترمیمی آرڈیننس 2023 سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی منظور

ایکسپریس نیوز اسلام آباد کے بیورو چیف عامر الیاس رانا نے بتایا کہ صدر مملکت سے کچھ دیر قبل صحافتی تنظیموں کی ملاقاتیں ہوئیں، نگراں وزیراعظم سے منظوری کے بعد اس بل کو منظوری کیلیے صدر مملکت کو ارسال کیا گیا تھا کیونکہ شہباز شریف مصرفیات کی وجہ سے بل کی منظوری نہیں دے سکتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اس بل سے صحافی کارکنان کو زیادہ فائدہ ہوگا کیونکہ اگر کوئی ملازم دو ماہ کی تنخواہ سے محروم رہا تو اُسے پیمرا ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے قانونی کارروائی کا اختیار حاصل ہوگا۔

صدر عارف علوی نے دستخط کیے بغیر 13 بلز واپس بجھوا دیے

صدر مملکت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہونے والے 13 بلوں کو منظوری کے بغیر واپس بھیج دیا، ان میں کوڈ آف کریمنل پروسیجر ترمیمی بل بھی شامل ہے جس میں پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتاری کا اختیار دیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر عارف علوی نے نیشل اسکلز یونیورسٹی ترمیمی بل، امپورٹ ایکسپورٹ ترمیمی بل، ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل، پاکستان انسٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل، صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ، نیوزپیپرز، نیوزایجنسیزاینڈ بکس رجسٹریشن، پبلک سروس کمیشن ترمیمی بل، بھی بنا دستخط کے واپس کردیے۔

صدر مملکت نے وفاقی اردویونیورسٹی ترمیمی بل، این ایف سی انسٹی ٹیوٹ ملتان ترمیمی بل، نیشنل کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل، قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل اور ہورائزن یونیورسٹی بل 2023 بھی مںظوری کے بغیر واپس کردیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔