پاکستان مسیحی برادری کے ووٹ سے بنا محسنوں کے ساتھ ایسا رویہ قابل افسوس ہے شہباز شریف
سیاسی قائدین کی فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں گرجا گھر کی بے حرمتی اور مسیحوں کی املاک پر حملوں کی شدید مذمت
مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم سمیت سیاسی قائدین نے جڑانوالہ میں گرجا گھر کی بے حرمتی اور مسیحوں کی املاک کو جلانے کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ سے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا جڑانوالہ میں چرچ کی بے حرمتی، مسیحیوں کے گھر جلانے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسیحی برادری کے ووٹ سے بنا تھا، ایسے محسنوں کے ساتھ یہ رویہ انتہائی قابل افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری نے پاکستان کی سلامتی اور دفاع کے لئے خون دیا ہے، ہم یہ قربانیاں اور وطن کی خدمت ہرگز نہیں بھول سکتے۔ شہباز شریف نے کہا کہ جڑانوالہ میں جو ہورہا ہے ایسے اقدامات کی اسلام، آئین اور قانون اجازت نہیں دیتا،علماء اور مشائخ عظام قرآن و سنت کے منافی ایسے قابل نفرت اقدامات کی بھرپور مذمت کریں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ پوری قوم کے لئے قابل مذمت، باعث افسوس اور باعث ندامت ہے، پنجاب حکومت نذر آتش کئے گئے چرچ اور گھروں کی بحالی کے اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار پھر سانحہ 9 مئی کی یاد تازہ ہوگئی ہے اور قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے جڑانوالہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں، ہمارے مذہب میں عبادت گاہوں کے احترام کا درس دیا گیا ہے، انتشار اور فساد پھیلانے والوں کی حوصلہ شکنی کی جائے۔
انتظامیہ جڑانوالہ میں مذہبی کشیدگی پر قابو پانے اور قیام امن کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے، بلاول بھٹو
سابق وزیرخارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قیام امن کی ناقص صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ جڑانوالہ میں مذہبی کشیدگی پر قابو پانے اور قیام امن کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کا فیصل آباد میں اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی مذہبی ہم آہنگی اور تمام عقیدوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے تحفظ کی علمبردار ہے، جڑانوالہ سے موصول ہونے والی اشتعال سے متعلق خبریں پریشان کُن ہیں، انتظامیہ جڑانوالہ میں امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لئے مؤثر کردار ادا کرے۔
مذاہب اور مذہبی عبادت گاہوں پر حملے کسی طور بھی قابل قبول نہیں، مریم نواز
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں ہونے والے پُرتشدد واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاہب اور مذہبی عبادت گاہوں پر حملےکسی طور بھی قابلِ قبول نہیں، پاکستانی ریاست اقلیتوں کو مساوی حقوق اور تحفظ فراہم کرنے کی پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیزی اور انتہا پسندی کسی کے حق میں نہیں۔ میرا پنجاب حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ اس مذموم کاروائی کے پیچھے تمام کرداروں کو کیفرِ کردار تک پہنچائے۔
نو مئی میں ملوث افراد کو سزا ملتی تو جڑانوالہ جیسا سانحہ نہیں ہوتا، مریم اورنگزیب
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اور سابق وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے جڑانوالہ میں چرچ بے حرمتی، مسیحیوں کے گھر جلانے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت واقعے کا فوری نوٹس لے کر قانون ہاتھ میں لینے والوں کو گرفت میں لائے اور مقامی آبادی کو تحفظ فراہم کرے، جلائے جانے والے چرچ اور گھروں کی بحالی یقینی بنائی جائے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ قیام پاکستان اور دفاع پاکستان میں مسیحی برادری نے اہم کردار ادا کیا، قومی پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پوری قوم کے لئے یہ واقعہ باعث افسوس، قابل مذمت اور باعث ندامت ہے، سانحہ 9 مئی کے مجرموں، منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو سزا مل گئی ہوتی تو جڑانوالہ جیسے سانحے نہ ہوتے، 9 مئی کو مساجد، سکول، ایمبولینسز، جناح ہاؤس سمیت سرکاری عمارتوں کو جلایا گیا، شہدا، قومی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی ،مریم اورنگزیب
جس ملک میں 9 مئی جیسے سیاہ واقعات کرنے والوں کی پزیرائی کی جائے، ان کے مجرمانہ فعل کی تاویلیں گھڑی جائیں اور خیرمقدمی جملے کہے جائیں، وہاں شرپسندوں اور فسادیوں کا بے قابو ہونا فطری ہے،آج ملک میں نفرتوں کی آگ بھڑکانے اور لگوانے والے کردار عمران خان کے لئے سوچنے کا دن ہے کہ اس نے معاشرے میں جو زہر گھولا تھا، وہ کیا تباہی لا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا بطور مسلمان اور پاکستانی مسیحی برادری سے معذرت اور یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں، یہ واقعات قومی ندامت اور شرمندگی کا باعث بنتے ہیں، عالمی سطح پر پاکستان کے امیج کو داغدار کرتے ہیں، کسی شہری کے کسی حق یا کسی قانون کی خلاف ورزی ہو تو قانون کا راستہ اپنانا لازم ہوتا ہے، ہر کوئی قانون ہاتھ میں لے گا تو معاشرہ جنگل بن جائے گا، جڑانوالہ اور 9 مئی کے واقعات پورے معاشرے کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔
شہریوں کی سلامتی کا تحفظ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف نے بھی جڑانوالہ میں پیش آنے والے واقعات پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی انتظامیہ ، پولیس اور حکومتی مشینری کیجانب سے امنِ عامہ کی صورتحال بررقرار رکھنے میں ناکامی کی وجہ سے صورت حال یہاں تک پہنچی، حکومتی مشینری کی ناکامی کا عمل قابل عمل مذمت ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ رنگ ، نسل، جنس، مذہب کے امتیاز کے بغیر شہریوں کے جان و مال کی سلامتی کا تحفظ ریاست کا بنیادی فریضہ ہے، اسلام امن و آشتی کا دین، دستور اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادیوں کا ضامن ہے۔
واضح رہے کہ فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قرآن پاک کی توہین کے معاملے پر گزشتہ شب تنازع شروع ہوا جس کے بعد کشیدگی میں بتدریج اضافہ ہوتا رہا اور پھر صبح میں مشتعل ہجوم نے گرجا گھر پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی جبکہ عیسائیوں کی مقدس مذہبی کتاب کو بھی نذر آتش کیا۔ علاوہ ازیں ہجوم نے مسیحی آبادی میں بھی توڑ پھوڑ کی اور متعدد گھروں کو نقصان پہنچایا۔
انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اس دوران مشتعل ہجوم کے آگے خاموش تماشائی بن کر کھڑی رہی جبکہ ایک ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ مشتعل ہجوم نے عیسائیوں کے قبرستان میں بھی توڑ پھوڑ کی۔
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا جڑانوالہ میں چرچ کی بے حرمتی، مسیحیوں کے گھر جلانے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسیحی برادری کے ووٹ سے بنا تھا، ایسے محسنوں کے ساتھ یہ رویہ انتہائی قابل افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری نے پاکستان کی سلامتی اور دفاع کے لئے خون دیا ہے، ہم یہ قربانیاں اور وطن کی خدمت ہرگز نہیں بھول سکتے۔ شہباز شریف نے کہا کہ جڑانوالہ میں جو ہورہا ہے ایسے اقدامات کی اسلام، آئین اور قانون اجازت نہیں دیتا،علماء اور مشائخ عظام قرآن و سنت کے منافی ایسے قابل نفرت اقدامات کی بھرپور مذمت کریں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ پوری قوم کے لئے قابل مذمت، باعث افسوس اور باعث ندامت ہے، پنجاب حکومت نذر آتش کئے گئے چرچ اور گھروں کی بحالی کے اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار پھر سانحہ 9 مئی کی یاد تازہ ہوگئی ہے اور قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے جڑانوالہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں، ہمارے مذہب میں عبادت گاہوں کے احترام کا درس دیا گیا ہے، انتشار اور فساد پھیلانے والوں کی حوصلہ شکنی کی جائے۔
انتظامیہ جڑانوالہ میں مذہبی کشیدگی پر قابو پانے اور قیام امن کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے، بلاول بھٹو
سابق وزیرخارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قیام امن کی ناقص صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ جڑانوالہ میں مذہبی کشیدگی پر قابو پانے اور قیام امن کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کا فیصل آباد میں اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی مذہبی ہم آہنگی اور تمام عقیدوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے تحفظ کی علمبردار ہے، جڑانوالہ سے موصول ہونے والی اشتعال سے متعلق خبریں پریشان کُن ہیں، انتظامیہ جڑانوالہ میں امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لئے مؤثر کردار ادا کرے۔
مذاہب اور مذہبی عبادت گاہوں پر حملے کسی طور بھی قابل قبول نہیں، مریم نواز
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں ہونے والے پُرتشدد واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاہب اور مذہبی عبادت گاہوں پر حملےکسی طور بھی قابلِ قبول نہیں، پاکستانی ریاست اقلیتوں کو مساوی حقوق اور تحفظ فراہم کرنے کی پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیزی اور انتہا پسندی کسی کے حق میں نہیں۔ میرا پنجاب حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ اس مذموم کاروائی کے پیچھے تمام کرداروں کو کیفرِ کردار تک پہنچائے۔
نو مئی میں ملوث افراد کو سزا ملتی تو جڑانوالہ جیسا سانحہ نہیں ہوتا، مریم اورنگزیب
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اور سابق وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے جڑانوالہ میں چرچ بے حرمتی، مسیحیوں کے گھر جلانے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت واقعے کا فوری نوٹس لے کر قانون ہاتھ میں لینے والوں کو گرفت میں لائے اور مقامی آبادی کو تحفظ فراہم کرے، جلائے جانے والے چرچ اور گھروں کی بحالی یقینی بنائی جائے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ قیام پاکستان اور دفاع پاکستان میں مسیحی برادری نے اہم کردار ادا کیا، قومی پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پوری قوم کے لئے یہ واقعہ باعث افسوس، قابل مذمت اور باعث ندامت ہے، سانحہ 9 مئی کے مجرموں، منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو سزا مل گئی ہوتی تو جڑانوالہ جیسے سانحے نہ ہوتے، 9 مئی کو مساجد، سکول، ایمبولینسز، جناح ہاؤس سمیت سرکاری عمارتوں کو جلایا گیا، شہدا، قومی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی ،مریم اورنگزیب
جس ملک میں 9 مئی جیسے سیاہ واقعات کرنے والوں کی پزیرائی کی جائے، ان کے مجرمانہ فعل کی تاویلیں گھڑی جائیں اور خیرمقدمی جملے کہے جائیں، وہاں شرپسندوں اور فسادیوں کا بے قابو ہونا فطری ہے،آج ملک میں نفرتوں کی آگ بھڑکانے اور لگوانے والے کردار عمران خان کے لئے سوچنے کا دن ہے کہ اس نے معاشرے میں جو زہر گھولا تھا، وہ کیا تباہی لا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا بطور مسلمان اور پاکستانی مسیحی برادری سے معذرت اور یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں، یہ واقعات قومی ندامت اور شرمندگی کا باعث بنتے ہیں، عالمی سطح پر پاکستان کے امیج کو داغدار کرتے ہیں، کسی شہری کے کسی حق یا کسی قانون کی خلاف ورزی ہو تو قانون کا راستہ اپنانا لازم ہوتا ہے، ہر کوئی قانون ہاتھ میں لے گا تو معاشرہ جنگل بن جائے گا، جڑانوالہ اور 9 مئی کے واقعات پورے معاشرے کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔
شہریوں کی سلامتی کا تحفظ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف نے بھی جڑانوالہ میں پیش آنے والے واقعات پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی انتظامیہ ، پولیس اور حکومتی مشینری کیجانب سے امنِ عامہ کی صورتحال بررقرار رکھنے میں ناکامی کی وجہ سے صورت حال یہاں تک پہنچی، حکومتی مشینری کی ناکامی کا عمل قابل عمل مذمت ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ رنگ ، نسل، جنس، مذہب کے امتیاز کے بغیر شہریوں کے جان و مال کی سلامتی کا تحفظ ریاست کا بنیادی فریضہ ہے، اسلام امن و آشتی کا دین، دستور اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادیوں کا ضامن ہے۔
واضح رہے کہ فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قرآن پاک کی توہین کے معاملے پر گزشتہ شب تنازع شروع ہوا جس کے بعد کشیدگی میں بتدریج اضافہ ہوتا رہا اور پھر صبح میں مشتعل ہجوم نے گرجا گھر پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی جبکہ عیسائیوں کی مقدس مذہبی کتاب کو بھی نذر آتش کیا۔ علاوہ ازیں ہجوم نے مسیحی آبادی میں بھی توڑ پھوڑ کی اور متعدد گھروں کو نقصان پہنچایا۔
انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اس دوران مشتعل ہجوم کے آگے خاموش تماشائی بن کر کھڑی رہی جبکہ ایک ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ مشتعل ہجوم نے عیسائیوں کے قبرستان میں بھی توڑ پھوڑ کی۔