نواز شریف کی پاکستان واپسی کے معاملے پر گارنٹی مل چکی ہے رانا ثنا اللہ
الیکشن کی تاریخ آگے جانے پر اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتوں سے ریلیف ملنا مشکل ہے، لیگی رہنما
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر گارنٹی مل چکی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'ہیش ٹیگ سیاست' میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف کی عدالتوں سے بریت طے ہے اور اُن کے لیے زیرو رسک ہوچکا ہے جبکہ اس معاملے پر ہمیں گارنٹی بھی مل چکی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت سے ریلیف ملنا مشکل ہے جبکہ الیکشن کی تاریخ آگے جانے پر اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے۔
رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر انکشاف کیا کہ مئی 2022ء میں الیکشن کا فیصلہ ہوچکا تھا اور وزیراعظم کی الوداعی تقریر بھی تیار تھی مگر چیئرمین پی ٹی آئی کی تقریر کے بعد حکمت عملی کو تبدیل کیا اور الیکشن نہ کرانے کا فیصلہ کیا۔
مسلم لیگ ن نے نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے دو شیڈول تیار کرلیے
دوسری جانب مسلم لیگ ن نے نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے دو شیڈول تیار کرلیے ہیں۔
جس کے مطابق نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت کیلیے درخواست دائر کی جائے گی اور وہ لندن سے اسلام آباد پہنچیں گے۔ اس موقع پر اُن کا بھرپور استقبال کیا جائے گا جبکہ پریڈ گراؤنڈ میں ن لیگ کا جلسہ بھی ہوگا۔
بعد ازاں نواز شریف اسلام آباد سے لاہور بذریعہ جی ٹی روڈ ریلی کی صورت میں آئیں گے اور مختلف مقامات پر خطاب بھی کریں گے جبکہ لاہور پہنچ کر بڑا عوامی جلسہ بھی ہوگا، جس کو تاریخی بنانے کے لیے مریم نواز اور حمزہ شہباز کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے دوسرے شیڈول میں نوازشریف کی واپسی لاہور ایئرپورٹ پر ہوگی، جہاں اُن کا تاریخی استقبال کیا جائے گا اور پھر لیگی قائد داتا دربار پر بھی حاضری دیں گے۔