سینٹرل کنٹریکٹ بورڈ نے بابراعظم کو اعتماد میں لے لیا

اسپانسرشپ کے حوالے سے مسئلہ حل طلب، جلد نئے کنٹریکٹ کا اعلان متوقع


Saleem Khaliq August 17, 2023
اسپانسرشپ کے حوالے سے مسئلہ حل طلب، جلد نئے کنٹریکٹ کا اعلان متوقع (فوٹو: کرک انفو)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے ایک بار پھر بابراعظم کو اعتماد میں لے لیا، ڈائریکٹر انٹرنیشنل عثمان واہلہ کی سری لنکا میں کپتان سے ملاقات ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹرز کے نئے سینٹرل کنٹریکٹ پر تقریباً اتفاق ہوچکا، گزشتہ دنوں سری لنکا میں پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل عثمان واہلہ نے کپتان بابر اعظم سے ایک اور ملاقات کر کے انھیں اعتماد میں لیا، ذرائع کے مطابق مالی معاملات پر اب کوئی اختلاف باقی نہیں رہا، البتہ اسپانسر شپ کے حوالے سے ایک مسئلہ بدستور حل طلب ہے۔

بورڈ نے قانون بنایا ہے کہ اس کے اسپانسرزسے متصادم کوئی انفرادی اسپانسر شپ معاہدہ نہیں ہو سکتا، جیسے اگر کوئی بینک کسی سیریز کا ٹائٹل اسپانسر ہے تو کھلاڑی کسی اور بینک سے معاہدہ نہیں کر سکتے، پلیئرز نے اس پر اعتراض کیا تھا جس کی وجہ سے تاحال معاہدوں کا اعلان نہیں ہو سکا۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کا قومی کرکٹرز کی سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم دوگنا کرنے کا اعلان

اب اس مسئلے کو حل کرنے کیلیے تجویز سامنے آئی ہے کہ اگر ٹائٹل اسپانسر کے سوا کوئی اور کمپنی ہو اور کھلاڑی الگ کنٹریکٹ کرنا چاہیں تو اجازت دے دی جائے گی، گوکہ پلیئرز نے ابھی اس پر کوئی جواب نہیں دیا لیکن امکان یہی ہے کہ وہ بھی رویے میں کچھ لچک دکھائیں گے۔ یاد رہے کہ پی سی بی نے کھلاڑیوں کی ماہانہ ریٹینر شپ دگنی سے بھی زائد کر دی ہے۔

اس سے بابر اعظم،محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی جیسے اے کیٹیگری کھلاڑی ماہانہ 45 لاکھ روپے تک حاصل کر پائیں گے، انھیں ایک غیرملکی لیگ میں شرکت کی اجازت ہوگی، بی کیٹیگری کو 30 لاکھ روپے تک دینے کی تجویز ہے، وہ سال میں 2 فارن لیگز کھیل پائیں گے،سی کو تین ایونٹس کیلیے این او سی ملیں گے۔

مزید پڑھیں: سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے برف پگھلنے لگی

گذشتہ دنوں مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے بھی لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرکٹرز کے معاوضے دگنے کرنے کا اعلان کیا تھا،ذرائع نے مزید بتایا کہ کنٹریکٹ میں تاخیر کی وجہ کھلاڑیوں کا لیگز کے سلسلے میں ملک سے باہر ہونا تھا، امکان یہی ہے کہ بہت جلد نئے معاہدوں کا اعلان کر دیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں