مودی سرکار میں گائے انسانوں سے زیادہ اہم 8 برسوں میں 894 مسلمان قتل

بھارت میں ’ گئو رکھشک برگیڈوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہے، رپورٹ


ویب ڈیسک August 17, 2023
بھارت میں سرکاری سطح پر انتہاپسندوں کو گائے کے تحفظ کی ذمہ داری دی جاتی ہے:فوٹو:فائل

بھارت میں گائے کے تحفظ کے نام پر ہندو انتہاپسندوں نے 948 سالوں میں مسلمانوں کو قتل کردیا۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 2014 سے 2018 تک نام نہاد گائے کے رکھوالوں کے حملوں میں 44 مسلمان شہید اور 124 زخمی ہوئے جبکہ 2014 سے 2022 تک گئو رکھشک بریگیڈ کے 206 حملوں میں 850 مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔ صرف بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں 200 گئو رکھشک بریگیڈ ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت میں گئو رکھشک بریگیڈوں کی تعداد 5000 سے زائد ہے۔ سال 2015 سے 2018 کے درمیان 71 گئو رکھشک حملے ہوئے جبکہ میڈیا میں صرف 4 رپورٹ کیے گئے۔

ریاست ہریانہ میں سرکاری سطح پر ہندو انتہا پسند بجرنگ دل کے گئو رکھشک بریگیڈ کو گائے کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی گئی۔ رواں سال فروری میں راجھستان کے ضلع بھرت پور میں 2 مسلمانوں کو اسی گئو رکھشک گروپ نے زندہ جلا ڈالا۔

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر گئو رکھشک بی جے پی کے اتحادی یا حمایت یافتہ ہیں۔ سال 2015 کے بعد سے گئو رکھشک حملوں میں حیران کن اضافہ ہوا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں