جڑانوالہ واقعے میں اہم پیشرفت دونوں مرکزی ملزمان گرفتار

قرآن پاک کی بے حرمتی اور عیسائیوں کے ساتھ ظلم، دونوں واقعات کے ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، آئی جی پنجاب


ویب ڈیسک August 17, 2023
فوٹو فائل

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے تصدیق کی ہے کہ جڑانوالہ واقعے کے دونوں مرکزی ملزمان کو انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) نے گرفتار کرلیا۔

محسن نقوی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں بڑی پیشرفت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ دونوں مرکزی ملزمان اب سی ٹی ڈی کی تحویل میں ہیں، بروقت اقدامات پر چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: جڑانوالہ کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور مکمل طور پر ناقابل برداشت ہے، آرمی چیف

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی غیر متزلزل تشویش نے گرفتاری کے تیز عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے ہماری رہنمائی کی اور ہماری ٹیم پر جو بھروسہ کیا گیا اس کے لیے شکرگزار ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزمان کی شناخت عمیر سلیم عرف راجہ اور عمر سلیمان عرف روکی کے نام سے ہوئی، دونوں ملزمان آپس میں بھائی ہیں،عمیر سلیم عرف راجہ سرکاری ادارے میں درجہ چہارم کا ملازم ہے جبکہ عمر سلیمان عرف روکی ایک نجی ادارے میں ملازم ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزمان نے سانحے کے فوری بعد اپنی سم موبائل سے نکال کر توڑ دی تھی اور پھر وہ گوجرانوالہ سے فرار ہوگئے تھے۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پولیس نے 24 گھنٹوں کے اندر دونوں مرکزی نامزد ملزمان حراست میں لے لئے، جن سے تفتیش ہو رہی ہے، تمام مسلمانوں کی طرح ہم بھی قرآن پاک کی بے حرمتی یا خدانخواستہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد عوام کا غصہ جائز تھا، ہم ان علماء کرام کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے عوام کو اشتعال انگیزی سے روکے رکھا اور پورے پنجاب میں امن قائم رہا ۔ جہاں شرپسندوں نے بڑھ کر برے طریقے سے گرجا گھروں کو آگ لگائی ، مقدس مقامات کو خراب کیا ، ان کے گھروں کو ضائع کیا، ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا ، یہ بھی اسلام میں قابل برداشت نہیں ہے۔ اللہ پاک اور نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حکم ہے کہ ہم نے اقلیتوں کی حفاظت کرنی ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہمارا قانون بھی ہمیں اس بات کا حکم دیتا ہے کہ ان کی حفاظت ہم کرکے دکھائیں گے، جنہوں نے یہ کیا ہم ان تمام کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے ہم نے ان کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

ڈاکٹر عثمان انور نے بتایا کہ 125 سے زائد افراد ہم نے اپنی ہیومن انٹیلی جنس ، کمپیوٹر کے ساتھ ویڈیو کیمرے کی مدد اور دیگر طریقوں سے گرفتار کر لئے ہیں جن کو ہم قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، میرا امن کا پیغام کل کیلئے ہے ، کل علماء مسجدوں میں یوم امن کی ضرور درخواست کریں ۔ علماء لوگوں کو بتائیں کہ اقلیتوں کی کیسے حفاظت کرنی ہے۔

انہوں نے امن قائم کرنے پر علاقائی امن کمیٹی، عیسائی سمیت تمام مذاہب کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سب سے بڑھ کر ہم علما اسلام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے واقعے کی مذمت کر کے پنجاب پولیس کا ساتھ دیا۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہم نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور قرآن پاک کی بے حرمتی اور عیسائیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی دونوں واقعات کے ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ عوام سے وعدہ کرتے ہیں کہ بہت جلد یہ کرکے دکھائیں گے کیونکہ اللہ تعالٰی ہمارے ساتھ ہیں اور ہمارا حامی و ناصر ہوگا۔

قبل ازیں امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ جڑانوالہ کاواقعہ بہت افسوسناک ہے، سب کچھ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔ پنجاب حکومت 3 سے 4 روزمیں ہونےوالےنقصان کوپورا کرے گی اور جن املاک کونقصان پہنچایا گیا انہیں اصل حالت میں بحال کریں گے۔


محسن نقوی نے کہا کہ ہرسازش کوناکام بنائیں گے، ہمارا دین اور ملک ایسےواقعات کی اجازت نہیں دیتا۔

یہ بھی پڑھیں: یہ جناح کا پاکستان نہیں! جڑانوالہ واقعے پر فن کاروں کا اظہار مذمت

بشپ ندیم کامران نے بین المذاہب ہم آہنگی اجلاس کے بعد اعلامیہ پیش کیا اور یقین دہانی کرائی کہ مجموعی امن وامان کیلیے کردارا دا کرتےرہیں گے، دلخراش واقعے کی پرزورمذمت کرتےہیں، جڑانوالہ سانحہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور وطن عزیز کو امن و آتشی کا گہوارہ بنایا جائے۔

اس سے قبل پولیس نے مسجد سے اعلان کر کے اشتعال دلانے والے ملزم سمیت توڑ پھوڑ اور حملوں میں ملوث 128 سے زائد افراد کو گرفتار کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔