رضوانہ تشدد کیس کمسن بچی نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا
پولیس زرائع نے بتایا کہ بچی نے بیان دیا کہ جج کی اہلیہ روزانہ تشدد کرتی تھیں اور مجھے ڈنڈوں سے مارتیں تھیں۔ کمسن بچی رضوانہ نے پولیس کو بتایا ہے کہ غصے میں آکرجج کی اہلیہ مجھے لاتیں اور ٹھڈے بھی مارتی تھیں اور کئی کئی روز کمرے میں بند کر کے بھوکا رکھتی تھیں۔
رضوانہ نے پولیس کو بیان دیا کہ ''مجھے ماں باپ سے ملنے کی اجازت نہیں ملتی تھی جبکہ ٹیلی فون پر بات کراتے مگر جج کی اہلیہ ساتھ ہوتیں، میرے زخموں کی مرہم پٹی بھی نہیں کراتے تھے''۔
جے آئی ٹی نے سول جج کو بلایا تھا پر جج تاحال جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ لاہور ہائیکورٹ جج کو او ایس ڈی کرچکی ہے۔