امریکا 10 سالہ بچہ ماں کی گاڑی کے پیچھے پیشاب کرنے پر گرفتار
پولیس نے بچے کو تنبیہ کو چھوڑ دیا
امریکا میں عوامی مقامات پر پیشاب کرنے کے جرم میں ایک 10 سالہ بچے کو اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ اپنی ماں کی کار کے عقب میں رفع حاجت میں مشغول تھا۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق یہ واقعہ امریکی ریاست مسیسیپی میں اس وقت پیش آیا جب بچے کی والدہ لیٹونیا ایزن اپنے وکیل سے ملاقات کر رہی تھیں اور پولیس نے ان کے بچے کو کار کی آڑ لیتے ہوئے پیشاب کرتے دیکھا۔
ایک پولیس افسر نے بچے کو کار کے عقب سے پکڑ لیا۔ بچہ بہت گھبرا گیا اور خوف زدہ ہوکر کہنے لگا کہ یہاں کہیں بھی واش روم نہیں ہے۔ اس لیے میں کار کے پیچھے آگیا۔
جس پر پولیس اہلکار نے بچے سے کہا کہ آپ کو ایسا کرنے سے پہلے مجھ سے پوچھنا چاہیے تھا کہ یہاں واش روم ہے تو میں بیت الخلا لے جاتا۔
والدہ نے معذرت بھی کی لیکن پولیس افسر نے کہا کہ میری مجبوری ہے، بچے کو تھانے جانا ہوگا۔ پولیس افسر بچے کو ماں کی کار سے نکال کر اپنے ہمراہ تھانے لے گیا اور ماں کو وہیں آنے کا کہا۔
ماں کے پہنچنے پر پولیس افسر نے قانونی چارہ جوئی مکمل کی اور بچے کو تنبیہ کے بعد ماں کے حوالے کردیا۔
سوشل میڈیا پر یہ معاملہ آنے کے بعد پولیس چیف رچرڈ چاندلر نے ریاست کے یوتھ کورٹ ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے 7 سال سے بڑے عمر کے بچوں کو کسی غیر قانونی کام پر تنبیہ کے لیے تھانے لے جاسکتے ہیں۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق یہ واقعہ امریکی ریاست مسیسیپی میں اس وقت پیش آیا جب بچے کی والدہ لیٹونیا ایزن اپنے وکیل سے ملاقات کر رہی تھیں اور پولیس نے ان کے بچے کو کار کی آڑ لیتے ہوئے پیشاب کرتے دیکھا۔
ایک پولیس افسر نے بچے کو کار کے عقب سے پکڑ لیا۔ بچہ بہت گھبرا گیا اور خوف زدہ ہوکر کہنے لگا کہ یہاں کہیں بھی واش روم نہیں ہے۔ اس لیے میں کار کے پیچھے آگیا۔
جس پر پولیس اہلکار نے بچے سے کہا کہ آپ کو ایسا کرنے سے پہلے مجھ سے پوچھنا چاہیے تھا کہ یہاں واش روم ہے تو میں بیت الخلا لے جاتا۔
والدہ نے معذرت بھی کی لیکن پولیس افسر نے کہا کہ میری مجبوری ہے، بچے کو تھانے جانا ہوگا۔ پولیس افسر بچے کو ماں کی کار سے نکال کر اپنے ہمراہ تھانے لے گیا اور ماں کو وہیں آنے کا کہا۔
ماں کے پہنچنے پر پولیس افسر نے قانونی چارہ جوئی مکمل کی اور بچے کو تنبیہ کے بعد ماں کے حوالے کردیا۔
سوشل میڈیا پر یہ معاملہ آنے کے بعد پولیس چیف رچرڈ چاندلر نے ریاست کے یوتھ کورٹ ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے 7 سال سے بڑے عمر کے بچوں کو کسی غیر قانونی کام پر تنبیہ کے لیے تھانے لے جاسکتے ہیں۔