ایڈز کے شکار خواجہ سراؤں کا سول اسپتال میں علاج شروع

سندھ حکومت سے قانون سازی اور ایس او پیز سے متعلق جواب طلب

سندھ حکومت سے قانون سازی اور ایس او پیز سے متعلق جواب طلب

سندھ ہائیکورٹ نے ایچ آئی وی ایڈز کے شکار خواجہ سراؤں کا سول اسپتال میں علاج نہ کرنے کیخلاف خواجہ سرا ایکٹیویٹس کی درخواست پر سندھ حکومت سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔

ہائیکورٹ میں ایچ آئی وی ایڈز کے شکار خواجہ سراؤں کا سول اسپتال میں علاج نہ کرنے کیخلاف خواجہ سرا ایکٹیویٹس کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

سول اسپتال انتظامیہ نے جواب عدالت میں جمع کرادیا جس میں بتایا کہ عدالتی احکامات کے مطابق خواجہ سراؤں کا علاج معالجہ شروع کردیا گیا۔


دوران سماعت درخواستگزار نے علاج معالجے سے متعلق اظہار اطمینان کیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت سے قانون سازی اور ایس او پیز سے متعلق جواب طلب کیا تھا۔ سرکاری وکیل نے سندھ حکومت کی جانب سے جواب کے لیے مہلت طلب کرلی۔

عدالت نے سندھ حکومت سے 3 ہفتوں میں جواب طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ خواجہ سراؤں سے کسی بھی قسم کا امتیازی سلوک نہ برتا جائے۔

شہزادی رائے اور حنا بلوچ نے سارہ ملکانی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ تین خواجہ سرا ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہیں۔ مونیکا، نکویری، مائی جان کو علاج کی فوری ضرورت ہے۔ سول اسپتال انتظامیہ ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کا علاج نہیں کر رہی۔ خواجہ سرا سمیت سبھی مریضوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔
Load Next Story