پیپلز پارٹی کا الیکشن کمیشن سے مقرر وقت پر انتخابات کرانے کا مطالبہ
الیکشن میں تاخیر کا اعلان باعثِ مایوسی ہے،شیری رحمان،اسمبلیاں اسلیے تحلیل کی تھیں کہ انتخابات 90روز میں ہوں،نثار کھوڑو
پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے الیکشن کمیشن سے مقرر وقت پر انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا اور کہا ہے کہ الیکشن میں تاخیر کا اعلان تشویش اور مایوسی کا باعث ہے۔
اپنے بیان میں شیری رحمان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے حالیہ اعلان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیوں میں چار ماہ لگیں گے، یہ اعلان ہمارے لیے تشویش اور مایوسی کا باعث ہے، پیپلز پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے فیصلے اور جاری کردہ شیڈول پر سنجیدگی سے نظر ثانی کرے، اسمبلیوں کی جلد تحلیل کرنے کا مقصد الیکشن کمیشن کو تیاریوں کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت فراہم کرنا تھا۔
رہنما پی پی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس میں نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کی توثیق کی تھی، اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ موجودہ نشستیں تبدیلی نہیں ہوں گی،ڈیجیٹل مردم شماری پر جائز تحفظات کے باوجود، ہم نے نئی مردم شماری کی بنیاد پر عام انتخابات کرانے پر رضامندی ظاہر کی چونکہ موجودہ قومی اور صوبائی نشستوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہونی، اس لیے حلقہ بندیوں کا عمل تیزی سے مکمل کیا جائے۔
پیپلز پارٹی اور اس کے ووٹرز عام انتخابات کی تاریخ کے منتظر تھے، حلقہ بندیوں کے شیڈول کے نہیں، انتخابات میں کسی قسم کی تاخیر ملک میں سیاسی غیر یقینی اور عدم استحکام کا باعث بنے گی، جس کا ملک متحمل نہیں، ہمارا آئین الیکشن کمیشن کو پابند کرتا ہے کہ وہ اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 دنوں کے اندر عام انتخابات کرائے، ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئین کے آرٹیکل 224 کے مطابق انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے۔
اسی ضمن میں نثار کھوڑو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسمبلیاں اس لئے نہیں تحلیل کیں کہ نگراں حکومت آئے بلکہ ہم نے دو دن پہلے اسمبلی اس لیے تحلیل کی تھی تاکہ 90 روز میں انتخابات ہوسکیں۔