پانی اور بجلی کابحران شدت اختیار کر گیا

شہر کے دیگرعلاقوں میں بجلی کی 12گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ


ایکسپریس July 11, 2012
شہر کے دیگرعلاقوں میں بجلی کی 12گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ

شہر میں پانی وبجلی کا بحران سنگین ہوگیا، مختلف علاقوں میں چھ سے بارہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ، تفصیلات کے مطابق شہر میں بجلی کا بحران سنگین ہوگیا،منگل کو کورنگی کے مختلف علاقوں پی اینڈ ٹی سوسائٹی، لکھنو سوسائٹی، کورنگی 32 A,33 A, 34 A ، کورنگی کے ایریا اور کراسنگ میں صبح 9بجے سے بجلی غائب ہوئی اور رات گئے تک بجلی بحال نہیں ہوئی تھی۔

جس کی وجہ سے شہریوں نے تمام دن انتہائی اذیت کے سا تھ گزارا اور گھروں میں خواتین، بچوں اور ضعیف افراد کو طویل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ متعدد افراد شدید حبس اورگرمی میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث بیمار ہوگئے، نارتھ کراچی کے مختلف سیکٹرز میں بھی رات بھر بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے شہریوں نے رات جاگ کر گزاری، مکینوں نے بتایا کہ دو دو گھنٹے کے بعد بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا اور صبح فجر تک بجلی نہیں آئی تھی ۔

رات کے اوقات میں طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مکینوں کا گھروں میں برا حال ہوگیا اور بعض علاقوں میں مکینوں نے سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر رات گزاری، گلشن اقبال،ناظم آباد،کورنگی ،پاکستان چوک، برنس روڈ، کھارادر، فیڈرل بی ایریا،رنچھوڑ لائن، گارڈن، سلطان آباد، محمود آباد، پی آئی بی کالونی،سولجربازار، اورنگی ٹائون، محمدی کالونی، پاک کالونی، شیرشاہ، گلبائی، ماری پور، کھوکھراپار، سعودآباد، ملیرسٹی، شاہ فیصل کالونی، قا ئدآباد، زمان آباد، لانڈھی، شیرپائو کالونی، منگھوپیر، قصبہ کالونی و دیگر مقامات پر8 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری رہی جس کی وجہ سے شہریوںکو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

عزیزآباد بلاک 2 اورمحمدی کالونی کے مکینوں نے بتایا علاقے میں گذشتہ ایک ماہ سے بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کا بھی شدید بحران ہے اور بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث علاقے میں پانی کی فراہمی بھی متاثر ہورہی ہے جس کا کے ای ایس سی کو کوئی احساس نہیں ہے اور اس کے باوجود علاقے میں طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ، متعلقہ محکمے کا کہنا ہے کہ پانی اس ہی وقت فراہم کیا جائے گا جب بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہوگی ،پانی و بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے شہریوں کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، فیڈرل بی ایریا بلاک 16 میں بجلی کے ساتھ پانی کا بحران بھی سنگین ہوگیا،مکینوں کا کہنا ہے کہ دس دس گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے باعث مکینوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے تو دوسری جانب پانی کے بحران نے بھی شہریوں کا جینا دوبھرکردیا ہے۔

فیڈرل بی ایریا بلاک 16کے مختلف علاقوں خصوصاً یوسف پلازہ میں گذشتہ چار ماہ سے پانی کا شدید بحران جاری ہے اور مکین مہنگے داموں واٹر ٹینکر خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی،مکینوں نے خبردار کیا کہ اگر علاقے میں پانی و بجلی کا بحران ختم نہ ہوا تو صورتحال انتہائی سنگین ہوجائے گی اور مکینوں کو کنٹرول کرنا مشکل ہوجائے گا،ماڈل کالونی شیٹ پچیس میں بھی بجلی کے ساتھ پانی کا بحران جاری ہے اورعلاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ پانی و بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں پانی وبجلی کا بحران فی الفور ختم کیا جائے بصورت دیگر شہری کے ای ایس سی اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے دفاتر کا گھیرائو کرنے پر مجبور ہوجائیں گے، محکمہ نکاسی وفراہمی آب کی بدانتظامی اور متعلقہ افسران کی غفلت کے باعث ڈیفنس ویو فیز ون میں3 ماہ سے پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہے، علاقے میں پانی کے شدید بحران کے باعث ٹینکرز مافیا کی چاندی ہوگئی ہے جبکہ غریب افراد جو مہنگے داموں ٹینکرز خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے ہیں بوند بوند پانی کو ترس گئے ہیں۔

علاقہ مکینوں نے بتایا کہ فیز ون کو پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن سے چند باراثر افراد نے تین ماہ قبل ناجائز کنکشن حاصل کرلیے جس کے بعد سے فیز ون میں مسلسل پانی کی شدید قلت ہے، علاقہ مکینوں نے واٹر بورڈ کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ واٹر بورڈ کی پائپ لائن سے ناجائز کنکشنز ہٹائے جائیں اور ڈیفنس ویو فیز ون میں پانی کی فراہمی بحال کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں