تعلیمی بورڈز کی عدم تیاریمیٹرک اور انٹر کا نیا گریڈنگ سسٹم ایک سال کے لیے موخر
انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین) کی جانب سے باقاعدہ ایک نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا گیا ہے
سندھ سمیت ملک بھر میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر نئے "10 پوائنٹ گریڈنگ سسٹم" کا اطلاق روک دیا گیا ہے.
تفصیلات کے مطابق اس نئے گریڈنگ سسٹم پر عمل درآمد ایک سال کے لیے موخر کردیا گیا ہے اس سلسلے میں آئی بی سی سی (انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین) کی جانب سے باقاعدہ ایک نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔
جس میں کہا گیا کہ بعض صوبوں کی جانب سے کچھ تکنیکی معاملات سامنے لانے کے بعد اب نئے گریڈنگ سسٹم کا اطلاق 2023 کے بجائے آئندہ برس 2024 سے ہوگا۔
اس التوا اور نوٹیفیکیشن کے نتیجے میں سندھ سمیت ملک بھر کے تعلیمی بورڈز اس سال میٹرک اور انٹر کی سطح پر نتائج کی تیاری رائج پرانے نظام کے تحت ہی کریں گے۔ یاد رہے کہ پاکستان کے چاروں صوبوں اور آزاد جموں کشمیر کے تعلیمی بورڈز میں اس سال 2023 میں نئے گریڈنگ سسٹم کا اطلاق نویں اور گیارہویں جماعتوں میں تمام فیکلٹیز کے نتائج سے کیا جانا تھا اور فیصلے کے تحت نئے 10 پوائنٹ گریڈنگ سسٹم پر مرحلہ وار عملدرآمد تین برس میں سال 2025 میں مکمل ہوجانا تھا تاہم ایک سال کے التواء کے سبب اب اس نئے نظام کا مکمل اطلاق سال 2026 تک ہوپائے گا۔
یاد رہے کہ اس وقت پاکستان میں رائج گریڈنگ سسٹم seven points alphabetical grading system کہلاتا ہے جس میں پاسنگ مارکس 33 فیصد مقرر ہیں اور طالب علم کے حاصل کردہ مارکس واضح ہوتے ہیں تاہم نئے گریڈنگ سسٹم میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر پاسنگ مارکس بڑھا کر 40 فیصد ہوجانے تھے جبکہ طالب علم کے حاصل کردہ مارکس بتدریج GPA اور CGPA کے طور پر سامنے آنے تھے۔
سیکریٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے نئے گریڈنگ سسٹم کے اطلاق میں ایک سال کی تاخیر کی تصدیق کرتے ہوئے "ایکسپریس" کو بتایا کہ "بعض تعلیمی بورڈز کی جانب سے یہ اعتراض آیا تھا کہ چونکہ یہ فیصلہ دوران سیشن کیا گیا ہے لپ،آ اس پر عمل درآمد رواں سیشن کے بجائے آئندہ تعلیمی سیشن سے ہونا چاہیے جبکہ کچھ دیر بورڈز نے بھی کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں اس تجوہز کی تائید کی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ نئے گریڈنگ سسٹم پر عمل درآمد ایک سال کے لیے موخر کردیا جائے''۔
واضح رہے کہ پاکستان کے تمام تعلیمی بورڈز میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر نئے 10 پوائنٹ گریڈنگ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ دسمبر 2022 میں کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں بورڈز کے ناظمین امتحانات کی تربیتی ورکشاپس بھی کرائی جانی تھیں ذرائع بتاتے ہیں کہ اس سلسلے میں سب سے کم تیاری سندھ کے تعلیمی بورڈز کی تھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک ناظم امتحانات کا کہنا تھا کہ "ہمارے بورڈ میں تو نویں اور گیارہویں جماعتوں کی امتحانی کاپیاں اسسمنٹ کے لیے اساتذہ کے حوالے کی جاچکی ہیں لیکن چونکہ حکام کی جانب سے ہمیں اس سلسلے میں کوئی احکامات نہیں دیے گئے لہذا ہم نے بھی نئے گریڈنگ سسٹم کے تحت کاپیوں کی اسسمنٹ کی ہدایت نہیں کی ہے "
نیا گریڈنگ سسٹم کیا ہے؟
واضح رہے کہ نئے گریڈنگ سسٹم میں نویں اور گیارہویں جماعتوں کی سطح پر رائج مارک شیٹ تین سال میں مرحلہ وار تبدیل ہونی ہے
رزلٹ کارڈ کے نام سے جاری ہونے والی جو نئی مارک شیٹ آئی بی سی سی کی جانب سے تیار کی گئی ہے اس کے مطابق اب چونکہ نئے گریڈنگ سسٹم میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر طلبہ کو امتحانی پرچوں کے مارکس جاری نہیں کیے جائیں گے لہذا مارک شیٹ سے بھی مارکس لکھنے کا سلسلہ مرحلہ وار ختم کردیا جائے گا ابتدائی مرحلے میں پہلے سال مارک شیٹ پر حاصل کردہ مارکس اور گریڈ کے ساتھ ساتھ جی پی grade point بھی لکھا جائے گا جبکہ دئے گئے گریڈز بھی کیمبرج کی طرز پر ہونگے۔
نئی گریڈنگ پالیسی میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر اب پاسنگ مارکس 33 کے بجائے 40 ہوں گے جبکہ مارک شیٹ/رزلٹ کارڈ میں فیل کا لفظ بھی شامل نہیں ہوگا دوسرے مرحلے میں آئندہ برس نویں ، دسویں ، گیارہویں اور بارہویں چاروں جماعتوں میں حاصل کردہ مارکس کا کالم ختم کردیا جائے گا اور صرف حاصل کردہ گریڈ اور جی پی لکھی جائے گی اور رزلٹ کارڈ کے حتمی نوٹ پر candidate has passed with GPA ..... out of 5.0 لکھا ہوگا اسی طرح حتمی مرحلے تیسرے سال میں جب نیا گریڈنگ سسٹم مکمل طور پر لاگو ہوجائے گا تو مذکورہ سال کے رزلٹ کارڈ میں ہر مضمون کے سامنے اس میں حاصل کردہ گریڈ، جی پی اور حتمی جی پی اے لکھی جائے گی۔
اس گریڈنگ سسٹم کے تحت اب طالب علم کے امتحانی ریمارکس کے ساتھ "ایف" یعنی فیل کی اصطلاح کی جگہ "U " یعنی unsatisfactory لکھا جائے گا امتحانات کے پاسنگ مارکس 33 سے بڑھا کر 40 کردیے گئے ہیں اسی طرح 95 سے 100 فیصد تک مارکس لینے والے طلبہ کا گریڈ A++ ہوگا جسے exceptional کا نام دیا گیا ہے اسی طرح 90 سے 95 فیصد تک A+ جسے outstanding کہا گیا ہے 85 سے 90 تک A گریڈ جسے remarkable کہا گیا ہے 80 سے 85 تک B++ جسے excellent کہا گیا ہے 75 سے 80 تک B+ جسے very good کہا گیا ہے 70 سے 75 تک B جسے good اور 60 سے 70 تک C گریڈ جسے fair کہا گیا ہے 50 سے 60 تک D گریڈ جسے satisfactory اور 40 سے 50 تک E گریڈ جسے sufficient کا نام دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس نئے گریڈنگ سسٹم پر عمل درآمد ایک سال کے لیے موخر کردیا گیا ہے اس سلسلے میں آئی بی سی سی (انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین) کی جانب سے باقاعدہ ایک نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔
جس میں کہا گیا کہ بعض صوبوں کی جانب سے کچھ تکنیکی معاملات سامنے لانے کے بعد اب نئے گریڈنگ سسٹم کا اطلاق 2023 کے بجائے آئندہ برس 2024 سے ہوگا۔
اس التوا اور نوٹیفیکیشن کے نتیجے میں سندھ سمیت ملک بھر کے تعلیمی بورڈز اس سال میٹرک اور انٹر کی سطح پر نتائج کی تیاری رائج پرانے نظام کے تحت ہی کریں گے۔ یاد رہے کہ پاکستان کے چاروں صوبوں اور آزاد جموں کشمیر کے تعلیمی بورڈز میں اس سال 2023 میں نئے گریڈنگ سسٹم کا اطلاق نویں اور گیارہویں جماعتوں میں تمام فیکلٹیز کے نتائج سے کیا جانا تھا اور فیصلے کے تحت نئے 10 پوائنٹ گریڈنگ سسٹم پر مرحلہ وار عملدرآمد تین برس میں سال 2025 میں مکمل ہوجانا تھا تاہم ایک سال کے التواء کے سبب اب اس نئے نظام کا مکمل اطلاق سال 2026 تک ہوپائے گا۔
یاد رہے کہ اس وقت پاکستان میں رائج گریڈنگ سسٹم seven points alphabetical grading system کہلاتا ہے جس میں پاسنگ مارکس 33 فیصد مقرر ہیں اور طالب علم کے حاصل کردہ مارکس واضح ہوتے ہیں تاہم نئے گریڈنگ سسٹم میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر پاسنگ مارکس بڑھا کر 40 فیصد ہوجانے تھے جبکہ طالب علم کے حاصل کردہ مارکس بتدریج GPA اور CGPA کے طور پر سامنے آنے تھے۔
سیکریٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے نئے گریڈنگ سسٹم کے اطلاق میں ایک سال کی تاخیر کی تصدیق کرتے ہوئے "ایکسپریس" کو بتایا کہ "بعض تعلیمی بورڈز کی جانب سے یہ اعتراض آیا تھا کہ چونکہ یہ فیصلہ دوران سیشن کیا گیا ہے لپ،آ اس پر عمل درآمد رواں سیشن کے بجائے آئندہ تعلیمی سیشن سے ہونا چاہیے جبکہ کچھ دیر بورڈز نے بھی کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں اس تجوہز کی تائید کی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ نئے گریڈنگ سسٹم پر عمل درآمد ایک سال کے لیے موخر کردیا جائے''۔
واضح رہے کہ پاکستان کے تمام تعلیمی بورڈز میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر نئے 10 پوائنٹ گریڈنگ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ دسمبر 2022 میں کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں بورڈز کے ناظمین امتحانات کی تربیتی ورکشاپس بھی کرائی جانی تھیں ذرائع بتاتے ہیں کہ اس سلسلے میں سب سے کم تیاری سندھ کے تعلیمی بورڈز کی تھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک ناظم امتحانات کا کہنا تھا کہ "ہمارے بورڈ میں تو نویں اور گیارہویں جماعتوں کی امتحانی کاپیاں اسسمنٹ کے لیے اساتذہ کے حوالے کی جاچکی ہیں لیکن چونکہ حکام کی جانب سے ہمیں اس سلسلے میں کوئی احکامات نہیں دیے گئے لہذا ہم نے بھی نئے گریڈنگ سسٹم کے تحت کاپیوں کی اسسمنٹ کی ہدایت نہیں کی ہے "
نیا گریڈنگ سسٹم کیا ہے؟
واضح رہے کہ نئے گریڈنگ سسٹم میں نویں اور گیارہویں جماعتوں کی سطح پر رائج مارک شیٹ تین سال میں مرحلہ وار تبدیل ہونی ہے
رزلٹ کارڈ کے نام سے جاری ہونے والی جو نئی مارک شیٹ آئی بی سی سی کی جانب سے تیار کی گئی ہے اس کے مطابق اب چونکہ نئے گریڈنگ سسٹم میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر طلبہ کو امتحانی پرچوں کے مارکس جاری نہیں کیے جائیں گے لہذا مارک شیٹ سے بھی مارکس لکھنے کا سلسلہ مرحلہ وار ختم کردیا جائے گا ابتدائی مرحلے میں پہلے سال مارک شیٹ پر حاصل کردہ مارکس اور گریڈ کے ساتھ ساتھ جی پی grade point بھی لکھا جائے گا جبکہ دئے گئے گریڈز بھی کیمبرج کی طرز پر ہونگے۔
نئی گریڈنگ پالیسی میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر اب پاسنگ مارکس 33 کے بجائے 40 ہوں گے جبکہ مارک شیٹ/رزلٹ کارڈ میں فیل کا لفظ بھی شامل نہیں ہوگا دوسرے مرحلے میں آئندہ برس نویں ، دسویں ، گیارہویں اور بارہویں چاروں جماعتوں میں حاصل کردہ مارکس کا کالم ختم کردیا جائے گا اور صرف حاصل کردہ گریڈ اور جی پی لکھی جائے گی اور رزلٹ کارڈ کے حتمی نوٹ پر candidate has passed with GPA ..... out of 5.0 لکھا ہوگا اسی طرح حتمی مرحلے تیسرے سال میں جب نیا گریڈنگ سسٹم مکمل طور پر لاگو ہوجائے گا تو مذکورہ سال کے رزلٹ کارڈ میں ہر مضمون کے سامنے اس میں حاصل کردہ گریڈ، جی پی اور حتمی جی پی اے لکھی جائے گی۔
اس گریڈنگ سسٹم کے تحت اب طالب علم کے امتحانی ریمارکس کے ساتھ "ایف" یعنی فیل کی اصطلاح کی جگہ "U " یعنی unsatisfactory لکھا جائے گا امتحانات کے پاسنگ مارکس 33 سے بڑھا کر 40 کردیے گئے ہیں اسی طرح 95 سے 100 فیصد تک مارکس لینے والے طلبہ کا گریڈ A++ ہوگا جسے exceptional کا نام دیا گیا ہے اسی طرح 90 سے 95 فیصد تک A+ جسے outstanding کہا گیا ہے 85 سے 90 تک A گریڈ جسے remarkable کہا گیا ہے 80 سے 85 تک B++ جسے excellent کہا گیا ہے 75 سے 80 تک B+ جسے very good کہا گیا ہے 70 سے 75 تک B جسے good اور 60 سے 70 تک C گریڈ جسے fair کہا گیا ہے 50 سے 60 تک D گریڈ جسے satisfactory اور 40 سے 50 تک E گریڈ جسے sufficient کا نام دیا گیا ہے۔