چیئرمین پی ٹی آئی کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع
سپریم کورٹ میں درخواست آرٹیکل 186 اے کے تحت دائر کی گئی
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
انہوں نے اپنی درخواست میں موقف دیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو میرے خلاف تمام مقدمات کی شنوائی سے روکا جائے اور میرے تمام مقدمات اسلام آباد ہائیکورٹ سے لاہور یا پشاور ہائیکورٹس منتقل کیے جائیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی فیصلہ ہونے تک جسٹس عامر فاروق کو مقدمات کی سماعت سے روکا جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست ایڈوکیٹ لطیف کھوسہ کی وساطت سے دائر کی گئی۔ سپریم کورٹ میں درخواست آرٹیکل 186 اے کے تحت دائر کی گئی۔
مزید پڑھیں؛ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے قانون کو تماشہ بنادیا، تحریک انصاف
واضح رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کیے جانے کی شدید مذمت کی تھی۔
مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق پی ٹی آئی کور کمیٹی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے خود کو مقدمے کی سماعت سے فوری علیحدگی اور معاملہ کسی دوسرے بنچ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے قانون و انصاف کو محض ایک مذاق، عدالت کو تماشہ بنا دیا، وہ چیف جسٹس کے منصب پر بیٹھنے کے اہل نہیں۔
کور کمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ معاملے کو التواء میں ڈالنے کا واحد مقصد چیئرمین عمران خان سے روا رکھے جانے والے انتقام و تشدد کے سلسلے کا دوام ہے، چیف جسٹس آف پاکستان اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے اندازِ فیصلہ سازی کا نوٹس لیں۔
کور کمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کیخلاف سپریم جیوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔