غیر قانونی ٹیلی کام ٹریفک کی روک تھام کیلئے آئندہ ماہ جدید سسٹم متعارف کرایا جائیگا

اس سسٹم کے ذریعے گرے ٹریفک میں استعمال ہونے والی 1لاکھ سمز کی ایک ماہ میں نشاندہی ہوگی۔


Kashif Hussain May 10, 2014
اس سسٹم کے ذریعے گرے ٹریفک میں استعمال ہونے والی 1لاکھ سمز کی ایک ماہ میں نشاندہی ہوگی۔ فوٹو: فائل

غیر قانونی ٹیلی کام ٹریفک کی مانیٹرنگ اور روک تھام کے لیے دنیا کا جدید ترین سسٹم آئندہ ماہ سے پاکستان میں کام کرنا شروع کردے گا۔

یہ سسٹم پاکستان میں گرے ٹریفک کے لیے استعمال ہونے والی موبائل فون سمز کے ذریعے انٹرنیشنل کنیکٹیویٹی کو مانیٹر کرکے سم کے استعمال کی جگہ اور ایکویپمنٹ کی نشاندہی کرے گا جس سے گرے ٹریفک کے دھندے میں ملوث بڑی مچھلیوں کے بڑے نیٹ ورک ختم کیے جاسکیں گے، یہ نظام ابتدائی طور پر گرے ٹریفک میں استعمال ہونے والی 1لاکھ سموں کی ماہانہ نشاندہی کرے گا جس سے 3 ماہ کے دوران گرے ٹریفک کو 20فیصد تک کم کیا جاسکے گا۔ آئی سی ایچ کنسورشیم میں شامل آپریٹر کے اعلیٰ عہدے دار نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ اس وقت گرے ٹریفک کی شرح 50فیصد سے زائد ہے، قانونی ذرائع سے آنے والی ہر کال پر حکومت کو فی منٹس کے حساب سے زرمبادلہ ملتا ہے تاہم گرے ٹریفک کی وجہ سے انڈسٹری کو ریونیو (روپے) اور حکومت کو زرمبادلہ کی مد میں بھاری نقصان کا سامنا ہے۔

گرے ٹریفک ریونیو خسارے کے ساتھ قومی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے کیونکہ غیرقانونی ذرائع سے کی جانے والی کمیونی کیشن کا کوئی ریکارڈ یا شناخت دستیاب نہیں ہوتی، گرے ٹریفک کی روک تھام کے لیے آئی سی ایچ میں شامل آپریٹرز پی ٹی اے کے ساتھ مل کر جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی کے لیے بھاری سرمایہ کاری کررہے ہیں، کنسورشیم میں شامل ایل ڈی آئی آپریٹرز نے 2008میں گرے ٹریفک کی روک تھام کیلیے 1کروڑ ڈالر کے ایکویپمنٹ اور سلوشنز پی ٹی اے کوفراہم کیے جبکہ 2012 میں مزید 3کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی اور اب موبائل فون کی مانیٹرنگ اور شناخت کا سسٹم متعارف کرایا جارہا ہے، یہ سسٹم مختلف سلوشنز پر مشتمل ہے جو پاکستان میں گرے ٹریفک کیلیے استعمال کی جانے والے مقامی موبائل فون سمز کی نشاندہی کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ آئی سی ایچ کنسورشیم میں شامل ایل ڈی آئی آپریٹرز یہ سسٹم پی ٹی اے کو فراہم کریں گے جس کے لیے پی ٹی اے کے ساتھ بات چیت حتمی مراحل میں ہے، اس حوالے سے پی ٹی اے اور ایل ڈی آئی آپریٹرز کے درمیان جمعہ کواجلاس میں سسٹم کی افادیت اور کام کرنے کے طریقہ کار پرغور کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سسٹم کے نفاذ کے لیے پی ٹی اے کے ساتھ مفاہمتی یادداشت آئندہ ہفتے طے کر لی جائے گی جس کے بعد یہ نظام آئندہ 2 سے 3 ہفتوں میں پی ٹی اے کے ذریعے نصب کردیا جائے گا اور آئندہ ماہ سے گرے ٹریفک کیلیے استعمال کی جانے والی موبائل فون سمز کی مانیٹرنگ شروع کردی جائیگی۔

اس سسٹم کے ذریعے گرے ٹریفک میں استعمال ہونے والی 1لاکھ سمز کی ایک ماہ میں نشاندہی ہوگی جس سے قانونی ٹریفک میں 2ملین منٹس ماہانہ کا اضافہ ہوگا اور یومیہ 1لاکھ 80ہزار ڈالر کا ریونیو بڑھے گا، اس سسٹم کے ذریعے گرے ٹریفک 3 ماہ میں 20فیصد تک کم ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے، سسٹم کے ذریعے انٹرنیشنل کنیکٹیویٹی کیلیے استعمال کی جانے والی سمز کی نشاندہی ہوگی جس کیلیے مختلف پیرامیٹر استعمال کیے جائیں گے، جن سمز پر 24گھنٹے یا مسلسل کئی گئی گھنٹے بیرون ملک سے کالز آرہی ہوں یا وہ سمز جن کے ذریعے صرف انٹرنیشنل ان کمنگ ہوتی ہے آؤٹ گوئنگ یا ایس ایم ایس نہ کیے جاتے ہوں اس سسٹم کی نگرانی میں رہیں گے اور ان سمز کے استعمال کنندگان اور گرے ٹریفک کیلیے استعمال کی جانے والی جگہ کی بھی نشاندہی ممکن ہو گی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور متعلقہ محکموں کیلیے گرے ٹریفک مافیا کا خاتمہ آسان ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔