کراچی میں تاجروں نے کےالیکٹرک عملے کی پٹائی کردی
بجلی کے اضافی بل کسی صورت ادا نہیں کریں گے، تاجر رہنما
بجلی کے زائد بلوں اور لوڈشیڈنگ پر عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے لگا۔
کراچی ٹمبر مارکیٹ میں تاجروں کی جانب سے بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی کے اعلان کے بعد جمعرات کو تاجر اور کے الیکٹرک عملہ آمنے سامنے آگئے۔ کے الیکٹرک کی جانب سے ٹمبر مارکیٹ میں نصب شدہ جمپر اور میٹر اتارنے پر لکڑی کے بیوپاریوں نے زبردست مزاحمت کرتے ہوئے کے الیکٹرک اہلکاروں پر تھپڑوں کی بارش کردی۔
واضح رہے کہ ٹمبر مارکیٹ کے نمائندے شرجیل گوپلانی نے ایک روز قبل ہی کراچی بھر کے تاجروں کے روزگار بچاؤ مہم احتجاجی مظاہرے کے دوران ٹمبر مارکیٹ کی جانب سے بجلی کے بلوں کی ادائیگیاں نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مظاہرے میں شہر بھر کی تجارتی تنظیموں کی ایکشن کمیٹی کے سربراہ محمد رضوان نے بھی ٹمبر مارکیٹ کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے شہر کی تمام مارکیٹوں اور تجارتی مراکز کی جانب سے بجلی کے بلز ادا نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ٹمبر مارکیٹ کے نمائندے شرجیل گوپلانی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو بجلی کے بلوں کی ادائیگیاں روکنے کی تحریری اطلاع دیدی گئی تھی لیکن اسکے باوجود کے الیکٹرک کا عملہ جمعرات کو مارکیٹ میں نصب بجلی کا جمپر اور میٹر اتارنے آئے۔
شرجیل گوپلانی نے کہا کہ کے الیکٹرک عملے کے پاس اس سلسلے میں کوئی اجازت نامہ بھی نہیں تھا یہی وجہ ہے کہ کے الیکٹرک کے عملے کو متاثرہ تاجروں کی مزاحمت اور ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔
شرجیل گوپلانی نے واضح کیا کہ تاجر بجلی کے اضافی بل کسی صورت ادا نہیں کریں گے، کراچی کے تاجر پیٹرول بجلی گیس ٹیرف میں اضافے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر شدید ردعمل کا اظہار کررہے ہیں اور اس سلسلے میں کراچی کے تاجروں نے احتجاجی لائحہ عمل مرتب کیا ہوا ہے۔
کے الیکٹرک کی عملے پر حملے کی مذمت، قانونی چارہ جوئی کا اعلان
ترجمان کے الیکٹرک کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ٹمبر مارکیٹ میں کے الیکٹرک کے عملے پر حملے اور پُرتشدد واقعے کی مذمت کرتے ہیں۔ مشتعل افراد کے خلاف قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے چارہ جوئی کی جائے گی۔
ترجمان کے الیکٹرک نے مزید کہا کہ یہ بات ہمارے علم میں ہے کہ اس وقت ملک بھر بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے بہت بحث ہورہی ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کو پریشانی کے ساتھ غصہ بھی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ بات بھی سمجھنا ضروری ہے کہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا، کسی بھی ادارے اور اس کے عملے پر تشدد کرنا اور بلوں کی ادائیگی نہ کرنا انتہائی غیر مناسب رویہ ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔