برکس میں سعودیہ ایران سمیت 6 ممالک کو شمولیت کی دعوت

برکس گروپ میں توسیع کا مقصد ’’گلوبل ساؤتھ‘‘ میں مغربی ممالک کے مقابلے میں مضبوط بلاک بنانا ہے


ویب ڈیسک August 24, 2023
—فوٹو:رائٹرز

ترقی پذیر ممالک کے قائدین پر مشتمل گروپ ''برکس'' میں سعودی عرب، ایران، ایتھوپیا، مصر، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور ارجنٹائن کو شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق برکس گروپ میں توسیع کا مقصد ''گلوبل ساؤتھ'' میں مغربی ممالک کے مقابلے میں مضبوط بلاک بنانا ہے۔ واضح رہے کہ برکس کے موجودہ اراکین میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ ممکنہ توسیع کے بعد متعدد ترقی پذیر ممالک کے لیے برکس میں شمولیت کی راہ ہموار ہوجائے گی۔


جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ''ایکس'' پر 6 ممالک کو گروپ میں شمولیت کی دعوت سے متعلق ٹوئٹ کیا۔




بلاک کے پانچ ارکان کے رہنماؤں نے اعلان کے بعد بیانات میں توسیع کے فیصلے کو سراہا ہے۔ ویڈیو لنک کے ذریعے جوہانسبرگ میں سربراہی اجلاس سے خطاب کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہ ان کا ملک افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے جوہانسبرگ میں کہا کہ یہ اتحاد اور تعاون کے لیے برکس کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا، "برکس کی توسیع اور جدید کاری ایک پیغام ہے کہ دنیا کے تمام اداروں کو بدلتے وقت کے مطابق خود کو ڈھالنے کی ضرورت ہے۔"

نئے ممبران نے بھی دعوت کا خیر مقدم کیا۔ ایرانی عہدیدار نے نئی رکنیت کو "تاریخی اقدام" قرار دیا۔ ایرانی صدر کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف برائے سیاسی امور محمد جمشیدی نے ایکس پر کہا کہ یہ "ایران کی خارجہ پالیسی کی تزویراتی فتح ہے۔"



 

نئے امیدواروں کو باضابطہ طور پر یکم جنوری 2024 کو ممبران کے طور پر داخل کیا جائے گا۔ لولا نے کہا کہ گلوبلائزیشن (عالمگریت) کے وعدے ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعاون کو بحال کیا جائے کیونکہ "ایٹمی جنگ کا خطرہ ہے"، جو کہ یوکرین کے تنازع پر روس اور مغرب کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا واضح اشارہ ہے۔



 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں