کراچی بجلی بلوں میں ہوشربا اضافے سے امن وامان کی صورتحال بگڑنےکا خدشہ
شہریوں اور کے الیکٹرک کے عملے کے درمیان تلخ کلامی معمول بن گئی، سیاسی جماعتوں نے احتجاج کی کال دیدی
بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے سے شہر میں امن وامان کی صورتحال خراب ہو نے کا خدشہ پیدا ہو گیا، شہریوں کی بڑی تعداد اپنے بلوں کی درستگی یا قسطیں کرانے کے لیے کے الیکٹرک کے دفاتر پہنچ گئی، لیکن کے الیکٹرک نے بلوں کی قسطیں کرنے سے انکار کردیا۔
تفصیلا ت کے مطابق بجلی کے نرخوں میں بے پناہ اضافے کے ساتھ ہی شہریوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے، کراچی میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں شہری بجلی کا بل ادا نہیں کر سکے اور بلوں کی مقرر مدت بھی ختم ہو گئی ہے۔
شہریوں کی بڑی تعداد بلوں کی قسطیں کرانے کے لیے کے الیکٹرک کے دفتر پہنچی گئی لیکن کے الیکٹرک انتظا میہ کا کہنا ہے کہ کرنٹ بل پر قسطیں نہیں کر سکتے اور نیپرا قانون کے مطابق 40 دن تک اگر کسی صارف نے بل ادا نہیں کیا تو بجلی منقطع کر دی جائے گی۔
شہر میں صورتحال بجلی کے بلوں کے حوالے سے دن بدن خراب ہوتی چلی جا رہی ہے، ایک جانب تاجروں نے بجلی کا بل ادا کر نے سے انکار کردیا ہے تو دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں مساجد سے اعلان کیے جا رہے ہیں کہ بجلی کا بل ادا نہ کیا جا ئے جس سے امن وامان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
کے الیکٹرک کے سینٹرز کے باہر شہریوں اور کے الیکٹرک عملے کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات پیش آرہے ہیں جبکہ سیا سی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے جمعہ کے دن اضافی بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاج کی کال دی گئی ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق بجلی کے نرخوں میں بے پناہ اضافے کے ساتھ ہی شہریوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے، کراچی میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں شہری بجلی کا بل ادا نہیں کر سکے اور بلوں کی مقرر مدت بھی ختم ہو گئی ہے۔
شہریوں کی بڑی تعداد بلوں کی قسطیں کرانے کے لیے کے الیکٹرک کے دفتر پہنچی گئی لیکن کے الیکٹرک انتظا میہ کا کہنا ہے کہ کرنٹ بل پر قسطیں نہیں کر سکتے اور نیپرا قانون کے مطابق 40 دن تک اگر کسی صارف نے بل ادا نہیں کیا تو بجلی منقطع کر دی جائے گی۔
شہر میں صورتحال بجلی کے بلوں کے حوالے سے دن بدن خراب ہوتی چلی جا رہی ہے، ایک جانب تاجروں نے بجلی کا بل ادا کر نے سے انکار کردیا ہے تو دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں مساجد سے اعلان کیے جا رہے ہیں کہ بجلی کا بل ادا نہ کیا جا ئے جس سے امن وامان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
کے الیکٹرک کے سینٹرز کے باہر شہریوں اور کے الیکٹرک عملے کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات پیش آرہے ہیں جبکہ سیا سی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے جمعہ کے دن اضافی بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاج کی کال دی گئی ہے۔