یمن میں صدارتی محل کے باہر قائم چیک پوسٹ پر جنگجوؤں کا حملہ 5 محافظ ہلاک

صدراتی محل پرحملے کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی سے متعلق اقدامات کے باوجود کشیدگی بڑھ گئی ہے۔


AFP May 10, 2014
صدراتی محل پرحملے کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی سے متعلق اقدامات کے باوجود کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

یمن کے دارالحکومت صنعا میں صدارتی محل کے باہرقائم پولیس چیک پوسٹ پرالقاعدہ کے مشتبہ جنگجوئوں کے حملے میں5 محافظ جاں بحق اورمتعدد کویرغمال بنالیا گیا۔

دارالحکومت میں جمعے کوالقاعدہ شدت پسندوں کے اس حملے کے موقع پر یمنی صدرعبدالرب منصورہادی صدارتی محل میں موجود نہیں تھے۔ یمن میں صدراتی محل پرحملے کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی سے متعلق اقدامات کے باوجود کشیدگی بڑھ گئی ہے جبکہ یمنی فوج پہلے ہی القاعدہ شدت پسندوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ قبل ازیں ملک کے جنوب میں وزیردفاع محمد ناصر احمد، انٹیلی جنس چیف علی حسن الاحمدی اور ملٹری پولیس چیف عواد مجوار الاولاقی صوبہ ابیان سے صوبہ شبواکی طرف سفرکررہے تھے کہ ان پرشدت پسندوں نے فائرنگ کردی،اس دوران قافلے میں موجود سیکیورٹی فورسز اورالقاعدہ جنگجوئوں میں15منٹ تک فائرنگ کاتبادلہ ہواتاہم کوئی زخمی نہیں ہوا تاہم فوری طورپرپتہ نہیں چل سکا کہ حملہ آورجنگجوئوں میں سے بھی کوئی ماراگیاہے یا نہیں۔

قبل ازیں وزیردفاع نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ القاعدہ جنگجوئوں یمن میں ختم کردیا جائے گا اور ان کا خاتمہ قریب ہی ہے۔ صوبہ شبوا میں القاعدہ کے زیرقبضہ علاقہ عزن میں فوج کے داخلے کے اعلان کے بعد گزشتہ دو روز سے دارالحکومت صنعا میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردیا گیا تھا اور اسی خدشے کے باعث جمعرات کوامریکی سفارتخانہ بھی بند کردیا گیا تھا۔ جمعرات ہی کی شب دارالحکومت صنعا میں القاعدہ کا ایک اعلیٰ کمانڈر اورغیرملکی سفارتکاروں کے اغوا کا ماسٹر مائنڈ، انتہائی مطلوب شایف محمد سعید الشبوانی کو سیکیورٹی فورسز نے ایک مقابلے میں ماردیا تھا۔ سیکیورٹی فورسز کے ترجمان نے بتایا کہ الشبوانی پولیس اہلکاروں پرحملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا، الشبوانی صدارتی محل کے قریب چیک پوانئٹ پر مزاحمت کے دوران گن فائٹ میں مارا گیا۔

اس کے ساتھ ایک اور مشتبہ جنگجو بھی ہلاک ہوا جبکہ اس لڑائی میں 3 جنگجوئوں کوگرفتاربھی کیا گیا تھا۔ پھراگلے دن جمعے کی صبح برطانوی اور قطر کے سفارتخانوں کے قریب ایک بس میں بم دھماکے میں11پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ جمعرات کے دن شام کے قریب سعودی سفارتخانے کے باہرنامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی تھی، جوابی کارروائی میں بھاگ گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ صوبہ باعیدہ میں سیکیورٹی فورسزکے کامیاب آپریشن کے دوران6 القاعدہ شدت پسند ماردیے گئے تھے۔

ادھر صوبہ شبوا میں سیکیورٹی فورسز نے دھماکا خیز موادکاماہرروسی داغستان کا القاعدہ جنگجو تیمور الداغستانی اور ایک سعودی عرب کا دہشت گرد ابووحید کے نام سے مشہور ترکی عبد الرحمن ماردیا جبکہ تیونس نژاد 2 فرانسیسی القاعدہ جنگجوئوں کو ایئر پورٹ پر گرفتارکرلیا گیا جو یمن سے فرار ہوناچاہتے تھے، یمنی حکام نے ان کی شناخت طٰہٰ العیسوی اور مراد عبداللہ عباد کے نام سے ظاہرکی ہے، دونوں کی عمریں 32 سال بتائی جاتی ہیں اور دونوں نے مشرقی صوبہ حضرالموت میں القاعدہ کے سعودی اور یمنی نیٹ ورک کے جنگجوئوں کے ہمراہ سیکیورٹی فورسز پرحملوں میں حصہ لیا ہے۔ بدھ کو فورسز کی کارروائی میں مارے جانے والے جنگجوئوں میں ایک پاکستانی، ایک سعودی اور ایک الجزائرکاشہری بھی شامل تھا،سیکیورٹی حکام کے مطابق دیگر مرنے والوں میں افغانستان، صومالیہ اور چیچنیا کے جنگجو بھی شامل تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں