
بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا کہ میڈیا، آن لائن تشہیری ذرائع اور سوشل میڈیا ایسا کوئی مواد استعمال نہیں کریں گے جس سے جوئے کی حوصلہ افزائی ہو۔
یہ بھی پڑھیں: جوئے کی آمدنی سے حصہ نہیں چاہیے، اسٹار پاکستانی کرکٹرز کا فیصلہ
وزارت کا کہنا ہے کہ جوئے میں زیادہ تر کالا دھن استعمال ہوتا ہے جو معاشرے اور معیشت دونوں کیلیے نقصان دہ ہے۔
دوسری جانب میڈیا میں یہ بات زیر بحث ہے کہ ورلڈکپ اسپانسرز میں بھی ایسی کمپنیز شامل ہیں جو براہ راست یا بالواسطہ جوئے کیلیے اپنا پلیٹ فارم استعمال کرتی ہیں، وزرات کا حکمنامہ سامنے آنے پر ان کا لائحہ عمل کیا ہوگا، اس پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔