انتخابی ضابطہ اخلاق پر تمام سیاسی جماعتوں سے دوبارہ مشاورت ہوگی الیکشن کمیشن
عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے وفود کی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات
چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ عام انتخابات کی نگرانی کیلیے جدید ترین مانیٹرنگ سسٹم قائم کردیا گیا ہے، انتخابی ضابطہ اخلاق پر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ دوبارہ مشاورت کی جائے گی۔
جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم پاکستان کے وفود نے عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق الیکشن کمیشن کے حکام سے ملاقات کی اور اپنی تجاویز پیش کیں۔ شرکا سے گفتگو میں چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کی انتخابات سے متعلق تجاویز پارلیمنٹ کو بھی بھجوائے گا، ضابطہ اخلاق پر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ دوبارہ مشاورت کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کی مانیٹرنگ کے لیے جدید ترین مانیٹرنگ سینٹر بھی قائم کیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اج جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے کے وفود نے الیکشن کمیشن کا دورہ کیا اور ممبران سے ملاقات کی۔
اعلامیے کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن کمیشن کے ملک بھر میں دوبارہ حلقہ بندیاں کرانے کے فیصلے کی حمایت کی اور حکام کو بتایا کہ کراچی کی ابادی میں بڑا اضافہ ہوا ہے، ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں کے بعد ووٹر لسٹوں کو اپگریڈ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں: انتخابات فروری سے آگے گئے تو سنگین نتائج ہونگے، مغربی ممالک کی دھمکی
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ایم کیو ایم نے انتخابات کے دوران بے ضابطگیوں پر الیکشن کمیشن سے سخت کاروائی کرنے اور سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کے اخراجات کی حد مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔
جماعت اسلامی کے وفد نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت پہلے شروع کردینی چاہیے تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ جماعت اسلامی نے نوے روز میں انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کے ساتھ ہی الیکشن شیڈیول کا بھی اعلان کرنا چاہیے تھا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق جماعت اسلامی کی جانب سے کہا گیا کہ پنجاب اور خیبر پختون خواہ کی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد انتخابات بروقت نہیں کرائی جا سکے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن سخت کاروائیاں کرے اور انتخابات سے متعلق تمام فارمز کو اردو میں ہونا چاہیے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے وفود کو یقین دہانی کرائی کہ ہر صورت بروقت انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے گا۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کا وفد الیکشن کمیشن سے کل ملاقات کرے گا، بلاول بھٹو کی جانب سے اس ضمن میں وفد تشکیل دیا گیا ہے جس میں پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر بخاری، نوید قمر، مراد علی شاہ، شیری رحمان اور فرحت اللہ بابر شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کا وفد الیکشن کمیشن سے ملاقات میں نوے روز میں انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ رکھے گا۔
جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم پاکستان کے وفود نے عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق الیکشن کمیشن کے حکام سے ملاقات کی اور اپنی تجاویز پیش کیں۔ شرکا سے گفتگو میں چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کی انتخابات سے متعلق تجاویز پارلیمنٹ کو بھی بھجوائے گا، ضابطہ اخلاق پر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ دوبارہ مشاورت کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کی مانیٹرنگ کے لیے جدید ترین مانیٹرنگ سینٹر بھی قائم کیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اج جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے کے وفود نے الیکشن کمیشن کا دورہ کیا اور ممبران سے ملاقات کی۔
اعلامیے کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن کمیشن کے ملک بھر میں دوبارہ حلقہ بندیاں کرانے کے فیصلے کی حمایت کی اور حکام کو بتایا کہ کراچی کی ابادی میں بڑا اضافہ ہوا ہے، ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں کے بعد ووٹر لسٹوں کو اپگریڈ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں: انتخابات فروری سے آگے گئے تو سنگین نتائج ہونگے، مغربی ممالک کی دھمکی
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ایم کیو ایم نے انتخابات کے دوران بے ضابطگیوں پر الیکشن کمیشن سے سخت کاروائی کرنے اور سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کے اخراجات کی حد مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔
جماعت اسلامی کے وفد نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت پہلے شروع کردینی چاہیے تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ جماعت اسلامی نے نوے روز میں انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کے ساتھ ہی الیکشن شیڈیول کا بھی اعلان کرنا چاہیے تھا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق جماعت اسلامی کی جانب سے کہا گیا کہ پنجاب اور خیبر پختون خواہ کی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد انتخابات بروقت نہیں کرائی جا سکے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن سخت کاروائیاں کرے اور انتخابات سے متعلق تمام فارمز کو اردو میں ہونا چاہیے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے وفود کو یقین دہانی کرائی کہ ہر صورت بروقت انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے گا۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کا وفد الیکشن کمیشن سے کل ملاقات کرے گا، بلاول بھٹو کی جانب سے اس ضمن میں وفد تشکیل دیا گیا ہے جس میں پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر بخاری، نوید قمر، مراد علی شاہ، شیری رحمان اور فرحت اللہ بابر شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کا وفد الیکشن کمیشن سے ملاقات میں نوے روز میں انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ رکھے گا۔