بجٹ خسارے کا ہدف حاصل نہ ہونے کے خدشات

وزارت خزانہ کا خسارے کا ہدف پورا کرنے کیلیے صوبائی ترقیاتی اسکیموں میں کٹوتی پر غور

رواں سال مہنگائی کی شرح بلند رہے گی، کیبنٹ کمیٹی فار اکنامک ریوائیول کو بریفنگ (فوٹو: فائل )

وفاقی وزارت خزانہ نے بجٹ خسارے کا ہدف پورا نہ ہونے کی وجہ سے صوبائی ترقیاتی اسکیموں میں کٹوتی کرنے پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔

کیبنٹ کمیٹی فار اکنامک ریوائیول کے ہونے والے اجلاس میں میں نگران وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت کسی بھی منصوبے کیلیے مزید سبسڈی دینے سے انکار کردیا ہے، انھوں نے ممبران کو نجی شعبے کی قیادت میں گروتھ کیلیے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اجلاس میں مہنگائی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، کمیٹی نے مرکزی بینک، وزارت منصوبہ بندی اور صوبوں کو مہنگائی کم کرنے کیلیے مشترکہ اسٹریٹجی اختیار کرنے پر بھی زور دیا، کمیٹی کو بتایا گیا کہ روپے کی قدر میں گراوٹ اور بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے رواں سال کے دوران مہنگائی کی شرح بلند رہے گی۔


یہ بھی پڑھیں: بجٹ خسارہ بلند ترین سطح 62 کھرب روپے تک پہنچنے کا تخمینہ

واضح رہے کہ رواں سال کیلیے بجٹ خسارے کا ہدف 7.6 کھرب روپے رکھا گیا تھا، جس کے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ سود کی ادائیگیاں کم بتانے کی وجہ سے یہ ہدف حاصل کرنا ممکن نہیں رہا، سود ادائیگیاں 7.3 کھرب روپے ہے۔

ایک ممبر نے تجویز دی کہ بجٹ اہداف کو حاصل کرنے کیلیے وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈ کردہ صوبائی ترقیاتی منصوبوں کو روک دینا چاہیے، واضح رہے کہ رواں سال حکومت نے ترقیاتی اخراجات کی مد میں 950 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
Load Next Story