چینی 180 روپے کلو حکم امتناع کی آڑ میں لاکھوں ٹن افغانستان اسمگل
3 ماہ پہلے 90 سے 100 روپے کلو ملنے والی چینی آج 180 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے
مہنگائی کی ماری عوام اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں اور بجلی کے ہوشربا بلزسے سنبھل نہیں پا رہی کہ چینی بھی مسلسل قیمت بڑھنے کے باعث کڑوی محسوس ہونے لگی ہے۔
تین ماہ کے دوران چینی کی فی کلو قیمت میں 80 روپے تک کا اضافہ ہوا ہے، 3 ماہ پہلے 90 سے 100 روپے کلو ملنے والی چینی آج 180 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے،چینی کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ اس کی افغانستان اسمگلنگ ہے۔
محکمہ خوراک پنجاب کے ذرائع کے مطابق مئی2023 میں پنجاب کی شوگرملز کے پاس27 لاکھ ٹن سے زائد چینی اسٹاکس موجود تھے جو کم ہو کر13 لاکھ ٹن رہ گئے، عدالتی حکم امتناع کی آڑ میں لاکھوں ٹن چینی افغانستان اسمگل کردی گئی، نگران حکومت نے بقایا چینی اسٹاک کی مانیٹرنگ سخت کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک ارب 17 کروڑ کی چینی افغانستان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
ذرائع کے مطابق شوگرمافیا اور ذخیرہ اندوزوں نے چینی کی قیمتوں میں اضافے سے عوام پر47 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا ،فی کلو اوسطا 30 روپے عوام سے لوٹے گئے ٹی سی پی نے برازیل میں پاکستان کے کمرشل اتاشی کو ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کے مواقع تلاش کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے۔
ٹی سی پی کے لیٹرمیں کہا گیا ہے برازیل حکومت کے ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ یا نجی شعبہ کی جانب سے چینی امپورٹ کی آپشنز فوری تلاش کی جائیں
تین ماہ کے دوران چینی کی فی کلو قیمت میں 80 روپے تک کا اضافہ ہوا ہے، 3 ماہ پہلے 90 سے 100 روپے کلو ملنے والی چینی آج 180 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے،چینی کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ اس کی افغانستان اسمگلنگ ہے۔
محکمہ خوراک پنجاب کے ذرائع کے مطابق مئی2023 میں پنجاب کی شوگرملز کے پاس27 لاکھ ٹن سے زائد چینی اسٹاکس موجود تھے جو کم ہو کر13 لاکھ ٹن رہ گئے، عدالتی حکم امتناع کی آڑ میں لاکھوں ٹن چینی افغانستان اسمگل کردی گئی، نگران حکومت نے بقایا چینی اسٹاک کی مانیٹرنگ سخت کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک ارب 17 کروڑ کی چینی افغانستان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
ذرائع کے مطابق شوگرمافیا اور ذخیرہ اندوزوں نے چینی کی قیمتوں میں اضافے سے عوام پر47 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا ،فی کلو اوسطا 30 روپے عوام سے لوٹے گئے ٹی سی پی نے برازیل میں پاکستان کے کمرشل اتاشی کو ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کے مواقع تلاش کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے۔
ٹی سی پی کے لیٹرمیں کہا گیا ہے برازیل حکومت کے ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ یا نجی شعبہ کی جانب سے چینی امپورٹ کی آپشنز فوری تلاش کی جائیں