پنجاب کے سرکاری اداروں کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا فیصلہ
صوبے میں مختلف اداروں کی عمارتوں اور تنصیبات کو سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا، 60 فی صد ماہانی بجلی بل کی بچت ہوگی
پنجاب کے سرکاری اداروں کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بجلی کے بلوں میں بھاری اضافے پر جہاں عوام پریشان ہیں، وہیں سرکاری ادارے بھی مشکل کا سامنا کررہے ہیں۔ صورت حال کے پیش نظر پنجاب کے سرکاری اداروں کی عمارتوں اور تنصیبات کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چیئرمین پی این ڈی افتخار سہو کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں کئی افسران ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے کی 5 واسا اور 19 دیگر اداروں کی عمارتیں اور تنصیبات سولر سسٹم پر منتقل ہوں گی۔ واسا راولپنڈی کے راول فلٹریشن پلانٹ کو 250 کے ڈبلیو کے سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا۔ راول فلٹریشن پلانٹ کے سولر پر منتقلی پر 6 کروڑ خرچ ہوں گے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کو 50 کروڑ کی لاگت سے 2 میگا واٹ سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں راولپنڈی ،لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور ملتان کی واسا کو دستیاب سائٹس پر سولر سسٹم لگانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دریں اثنا پنجاب کے 19 اداروں سے سولر سسٹم لگانے کے پراجیکٹس کی تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں۔ سرکاری ادارے سولر سسٹم پر جاکر ماہانہ 60 سے 70 فیصد بجلی بل کی بچت کرسکیں گے۔