راولپنڈی میاں بیوی کا کم سن گھریلوملازمہ پر بہیمانہ تشدد ہڈیاں توڑ ڈالیں
والد کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے بچی کی مالکن بختاور اور اس کے شوہراعجاز احمد کو گرفتار کرلیا
نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں میاں بیوی کا 8 سالہ گھریلو ملازمہ پر بہیمانہ تشدد، کہنی کی ہڈیاں توڑ ڈالیں، پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ روات کے علاقے میں قائم نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں میاں بیوی نے اپنی 8 سالہ گھریلو ملازمہ کو اپنے بچوں کی خوراک اچانک ختم ہونے پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بچی کی کہنی کی دو ہڈیاں ٹوٹ گئیں اور انگلیوں کے جوڑ بھی نکل گئے۔
بچی مالک اور مالکن کے تشدد سے تنگ آکر 26 اگست کی صبح گھر سے بھاگی اور اپنی جان بچائی، کم عمر بچی خان پور ڈیم پہنچی جہاں کے مقامی افراد نے بچی کو ریسکیو کرکے اس کے والدین سے رابطہ کیا۔
پولیس نے والد فضیل احمد کی درخواست کے بعد ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں تشدد ثابت ہونے پر بچی کی مالکن بختاور اور اس کے شوہر اعجاز احمد کے خلاف مقدمہ نمبر 1442/23 درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ کا تعلق رحیم یارخان کے غریب خاندان سے ہے، 8 سالہ کنزہ گھروں میں مزدوری کرکے 6 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ حاصل کررہی تھی۔
25 اور 26 اگست کی درمیانی شب مالکن بختاور اور اس کے شوہر علی شیر نے بچی کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بچی کی کہنی کی دو ہڈیاں ٹوٹ گئیں اور انگلیوں کے جوڑ نکل گئے۔
بچی کے جسم پر جگہ جگہ تشدد کے نشانات ہیں جبکہ ملزمان نے اس کے سر کے بال بھی کاٹ دیے اور بچی کے سر پر بھی زخم کے نشانات موجود ہیں۔
پولیس کے مطابق بچی کا ابتدائی میڈیکل ہوچکا ہے اور اس کا ابتدائی بیان بھی ریکارڈ کرلیا گیاہے، ڈاکٹروں نے 6 زخموں کی نشاندہی کرتے ہوئے مزیدایکسرے اور میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تشدد میں ملوث میاں بیوی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔