چیئرمین پی ٹی آئی کو بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت مل گئی
خصوصی عدالت کے جج نے اٹک جیل کے سپرٹنڈنٹ کو جمعرات کے روز کال کے انتظامات کرنے کی ہدایت کردی
تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت دائر مقدمات کی سماعت کے لیے قائم کی گئی خصوصی عدالت نے سابق وزیراعظم کو اپنے بیٹوں سے ٹیلی فون پر بات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
اٹک جیل میں پانچ اگست سے قید پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لندن میں مقیم اپنے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے فون پر بات کرنے کیلیے درخواست اپنے وکلا عمیر نیازی اور شیراز احمد کی وساطت سے دائر کی۔
جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان جمائما گولڈ اسمتھ کے ساتھ لندن میں مقیم اپنے بچوں سے ٹیلی فون یا واٹس ایپ پر بات کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ فیصلے کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی سربراہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک کو ہدایت کی کہ وہ جمعرات کو چیئرمین پی ٹی آئی کیلیے فون کال کے انتظامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کا مقصد عمران خان کی جان کو تحفظ دینا ہے، جج
گزشتہ روز خصوصی عدالت نے عمران خان کو وزارت عظمیٰ کے آخری مراحل کے دوران خفیہ سفارتی معلومات پر غیر قانونی قبضے اور انکشافات سے متعلق کیس میں 13 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
عدالت نے ان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کردیئے۔
اٹک جیل میں پانچ اگست سے قید پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لندن میں مقیم اپنے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے فون پر بات کرنے کیلیے درخواست اپنے وکلا عمیر نیازی اور شیراز احمد کی وساطت سے دائر کی۔
جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان جمائما گولڈ اسمتھ کے ساتھ لندن میں مقیم اپنے بچوں سے ٹیلی فون یا واٹس ایپ پر بات کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ فیصلے کیخلاف اپیل واپس لینے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی سربراہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک کو ہدایت کی کہ وہ جمعرات کو چیئرمین پی ٹی آئی کیلیے فون کال کے انتظامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کا مقصد عمران خان کی جان کو تحفظ دینا ہے، جج
گزشتہ روز خصوصی عدالت نے عمران خان کو وزارت عظمیٰ کے آخری مراحل کے دوران خفیہ سفارتی معلومات پر غیر قانونی قبضے اور انکشافات سے متعلق کیس میں 13 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
عدالت نے ان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کردیئے۔